نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو عآپ لیڈر سنجے سنگھ کو دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس سنجیو کھنہ، دیپانکر دتا اور پی بی ورلے کی بنچ نے سنجے سنگھ کی رہائی کا حکم دیا۔ سنجے سنگھ چھ ماہ سے جیل میں ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ اگر عآپ لیڈر سنجے سنگھ کو اس کیس میں ضمانت دی جاتی ہے تو اسے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے عآپ لیڈر کو ہدایت دی ہے کہ، وہ دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ سے منسلک منی لانڈرنگ کیس پر کوئی تبصرہ نہ کریں۔
سپریم کورٹ نے منگل کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے پوچھا کہ کیا اسے دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ کیس میں گرفتار عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ کی مزید تحویل کی ضرورت ہے۔ جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس پی بی ورالے کی بنچ نے ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا کہ وہ ہدایات لیں اور کورٹ کے لنچ سیشن میں اس سے آگاہ کریں کہ آیا سنگھ کی مزید تحویل کی ضرورت ہے یا نہیں۔ عدالت نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سنجے سنگھ نے چھ ماہ جیل میں گزارے ہیں۔
سپریم کورٹ منی لانڈرنگ کیس میں ان کی گرفتاری اور ریمانڈ کو چیلنج کرنے والی سنگھ کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔ بنچ نے وی راجو کو بتایا کہ سنگھ کے قبضے سے کوئی رقم برآمد نہیں ہوئی ہے اور ان پر 2 کروڑ روپے کی رشوت وصول کرنے کے الزام کو مقدمے کی سماعت میں جانچا جا سکتا ہے۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے کہا کہ وہ لنچ کے بعد کے سیشن میں ان کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف سنگھ کی اپیل کا جواب دیں گے۔