نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات سے قبل مودی حکومت کے عبوری بجٹ پر اپوزیشن نے تنقید کی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے کہا کہ، "یہ ایک 'ووٹ آن اکاؤنٹ' ہے جس کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ حکومت کو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے سالوینٹ رکھا جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ، تشویشناک بات یہ ہے کہ 18 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ خسارہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ حکومت اپنے اخراجات کے لیے قرض لے رہی ہے۔ یہ گنتی اگلے سال بڑھنے والی ہے۔"
عبوری بجٹ 25-2024 کے بارے میں، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ، "یہ بجٹ میں ریکارڈ کی جانے والی مختصر ترین تقریروں میں سے ایک تھی۔ اس سے زیادہ کچھ نہیں نکلا۔ ہمیشہ کی طرح بہت زیادہ بیان بازی، نفاذ پر بہت کم ٹھوس۔ حکومت نے یہ تسلیم کیے بغیر غیر ملکی سرمایہ کاری کے بارے میں بات کی کہ اس سرمایہ کاری میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اس نے بہت سی چیزوں کے بارے میں بات کی جو مبہم زبان میں چھپی ہوئی ہیں جیسے 'اعتماد' اور 'امید' وغیرہ۔ لیکن جب مشکل اعداد و شمار کی بات آتی ہے تو بہت چند اعداد و شمار دستیاب ہیں... یہ ایک انتہائی مایوس کن تقریر تھی..."
نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بجٹ2024 پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ، "اصل بجٹ جولائی میں آئے گا، ہمیں امید ہے کہ لوگوں کو فائدہ ہوگا، سیاحت میں اضافہ ہوگا، صنعتیں بھی بڑھیں گی اور ملک ترقی کرے گی۔"
بی جے پی لیڈروں اور این ڈی اے کی اتحادی جماعتوں نے مرکزی حکومت کے عبوری بجٹ کی جم کر ستائش کی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے عبوری بجٹ 2024 پر کہا کہ، "یہ ایک حوصلہ افزا بجٹ ہے.... ہمیں پورا یقین ہے کہ ہم 2047 تک ترقی یافتہ ملک بننے کا ہدف حاصل کر لیں گے۔"