بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے ریلوے کو حکم دیا ہے کہ وہ چلتی ٹرین سے گر کر ہلاک ہونے والے مسافر کے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کرے۔ قبل ازیں ریلوے کمپنسیشن ٹریبونل نے متاثرہ جیاما کی موت پر معاوضہ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ آپ کو بتا دیں، رام نگر ضلع کے چننا پٹنہ کے رہنے والے روسامانی اور دیگر نے ریلوے کمپنسیشن ٹریبونل کے حکم کو چیلنج کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے یہ حکم دیا ہے۔
کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس ایچ پی سندیش کی سربراہی والی بنچ نے اس درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے ریلوے کو حکم دیا ہے کہ مرنے والی خاتون کے لواحقین کو 7 فیصد سالانہ سود کے ساتھ 4 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرے۔ مزید، بنچ نے کہا کہ اگر کوئی مسافر چلتی ٹرین سے اترتے ہوئے مر جاتا ہے، تو یہ ریلوے کا فرض ہے کہ وہ متاثرہ کے خاندان کو معاوضہ ادا کرے۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ متوفی جیاما اپنی بہن کے ساتھ غلطی سے غلط ٹرین میں سوار ہوگئی تھی۔
جیسے ہی اسے معلوم ہوا کہ وہ غلط ٹرین میں سوار ہوئی ہے، وہ نیچے اترنے لگی اور پھر ٹرین چلنے لگی۔ ٹرین کی حرکت کے باعث وہ توازن کھو بیٹھی اور نیچے گر کر شدید زخمی ہوگئی اور موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ اس پر غور کرتے ہوئے درخواست گزار نے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ دینے کی درخواست کی۔تاہم ریلوے نے کہا ہے کہ یہ واقعہ حادثاتی نہیں تھا بلکہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا، لیکن اس کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔لیکن اس کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے اور ریلوے رائٹس ٹربیونل کے حکم کو منسوخ کیا جائے۔