اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

دہلی میں راہل گاندھی نے کہا، پی ایم مودی اور سی ایم کیجریوال میں کوئی فرق نہیں - RAHUL GANDHI IN SEELAMPUR

راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت بننے پر ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی۔

دہلی میں راہل گاندھی نے کہا، پی ایم مودی اور سی ایم کیجریوال میں کوئی فرق نہیں
دہلی میں راہل گاندھی نے کہا، پی ایم مودی اور سی ایم کیجریوال میں کوئی فرق نہیں (Image Source: IANS)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 13, 2025, 10:49 PM IST

نئی دہلی:لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ساتھ دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال پر سخت حملہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم کی طرح عام آدمی پارٹی (آپ) کے کنوینر بھی پروپیگنڈے میں ملوث ہیں۔ اور جھوٹے وعدے کرنے کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہیں۔

راہول گاندھی نے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی پہلی عوامی میٹنگ میں یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ قومی راجدھانی میں کانگریس کی حکومت بننے پر ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی۔ راہول گاندھی نے کیجریوال کو چیلنج کیا کہ وہ ریزرویشن کی حد بڑھانے اور ذات کی مردم شماری پر اپنا موقف واضح کریں۔

راہل گاندھی نے دہلی کے سیلم پور میں خطاب کیا۔

کانگریس اور عام آدمی پارٹی دونوں اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' کے اجزاء ہیں۔ دہلی کے سیلم پور علاقے میں منعقدہ ایک جلسہ عام میں کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی ذات اور مذہب کے شخص کے خلاف تشدد ہوتا ہے تو وہ اس شخص کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا

راہل گاندھی نے الزام لگایا، ''ان دنوں بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ آئین کو تباہ کرنے میں مصروف ہیں۔ وہ نفرت پھیلاتے ہیں اور ایک بھائی کو دوسرے کے خلاف کھڑا کرتے ہیں، لوگوں کو ڈراتے ہیں۔" راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم مودی اور آر ایس ایس کے لوگ مسلسل آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔ دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ پر نشانہ لگاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کیا کیجریوال نے کبھی اڈانی کے بارے میں بات کی ہے؟ وہ ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔"

ذات پات کی مردم شماری کو لے کر پی ایم مودی کو نشانہ بنایا

راہل گاندھی نے کہا، ''ملک کے نظام میں پسماندہ طبقات کی شراکت بہت کم ہے، جب کہ ان کی آبادی 50 فیصد ہے۔ جب میں ذات پات کی مردم شماری کی بات کرتا ہوں تو نریندر مودی جی اور کیجریوال جی کے منہ سے ایک لفظ بھی نہیں نکلتا۔ دونوں چاہتے ہیں کہ پسماندہ طبقات، دلتوں، قبائلیوں اور اقلیتوں کو حصہ نہ ملے۔ وہ لمبی تقریریں کریں گے، مودی جی کریں گے اور کیجریوال جی بھی کریں گے، لیکن جب حصہ دینے کی بات آتی ہے تو صرف کانگریس ہی کرے گی۔

اروند کیجریوال پر سیدھا نشانہ

راہول گاندھی نےعاپ کنوینر کو چیلنج کرتے ہوئے کہا، ’’کجریوال کو عوامی طور پر کہنا چاہیے کہ وہ ریزرویشن کی حد بڑھانا چاہتے ہیں اور ذات پات کی مردم شماری کرانا چاہتے ہیں۔ اگر ہماری حکومت دہلی میں اقتدار میں آتی ہے تو ہم یہاں (قومی دارالحکومت میں) ذات پات کی مردم شماری کرائیں گے۔ یہ ایک انقلابی کام ہو گا۔ اگر ملک میں ہماری حکومت آئی تو ہم پورے ملک میں (یہ کام) کریں گے۔ جس طرح مودی مہم چلاتے ہیں اور جھوٹے وعدے کرتے ہیں، کیجریوال کی بھی وہی حکمت عملی ہے۔ ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔ کیجریوال نے دہلی کو پیرس جیسا بنانے اور بدعنوانی ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ ناکام رہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details