نئی دہلی:لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی، شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت اور این سی پی-ایس سی پی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے دہلی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران کانگریس ایم پی نے ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اس میز پر مہاراشٹرا میں گزشتہ الیکشن لڑنے والی پوری اپوزیشن کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ہم انتخابات کے بارے میں کچھ معلومات لے کر آئے ہیں۔ ہم نے ووٹرز اور ووٹنگ لسٹوں کا مطالعہ کیا ہے۔ ہماری ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور ہمیں بہت سی بے ضابطگیاں ملی ہیں۔
39 لاکھ ووٹروں پر سوالات اٹھائے گئے ہیں
راہل گاندھی نے کہا 2019 کے اسمبلی انتخابات اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے درمیان 5 سالوں میں 32 لاکھ ووٹر شامل کیے گئے، لیکن 2024 کے لوک سبھا انتخابات اور 2024 کے اسمبلی انتخابات کے درمیان 5 ماہ کی مدت میں 39 لاکھ ووٹر شامل کیے گئے۔ سوال یہ ہے کہ یہ 39 لاکھ ووٹر کون ہیں؟ یہ ہماچل پردیش کے کل ووٹروں کے برابر ہے۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ مہاراشٹر میں ریاست کی کل ووٹر آبادی سے زیادہ ووٹر کیوں ہیں۔ کس طرح مہاراشٹر میں اچانک ووٹر بن گئے ہیں۔؟