نئی دہلی:این ڈی اے حکومت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر اوم برلا نے لوک سبھا اسپیکر کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کر دیا ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن نے بھی اپنا امیدوار میدان میں اتار دیا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سریش نے پرچہ نامزدگی داخل کر دیا ہے۔
این ڈی اے حکومت اپوزیشن سے اتفاق رائے سے لوک سبھا اسپیکر کا چناؤ چاہتی تھی۔ اس کے لیے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو اپوزیشن سے بات چیت کے لیے آگے کیا گیا تھا۔ لیکن بات نہیں بن پائی۔ اپوزیشن نے این ڈی اے لوک سبھا اسپیکر کے امیدوار کی مخالفت تو نہیں کی تھی تاہم ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دینے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد این ڈی اے نے بات چیت کا راستہ ترک کر دیا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ، آج اخبار میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ تعمیری تعاون کرنا چاہئے۔ راجناتھ سنگھ جی نے ملیکارجن کھرگے کو فون کیا اور ان سے اسپیکر کی حمایت کرنے کو کہا۔ پوری اپوزیشن نے کہا کہ ہم اسپیکر کا ساتھ دیں گے لیکن روایت یہ ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دیا جائے۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ ملیکارجن کھرگے کو واپس فون کریں گے، انہوں نے ابھی تک ایسا نہیں کیا ہے۔ پی ایم مودی اپوزیشن سے تعاون مانگ رہے ہیں لیکن ہمارے لیڈر کی توہین کی جارہی ہے۔
کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا کہ اپوزیشن اسپیکر کا انتخاب لڑے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت اپوزیشن کو ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دینے سے گریز کر رہی ہے۔