لکھنؤ: دھامی حکومت نے اپنی کابینہ میں اتراکھنڈ یونیفارم سول کوڈ ایکٹ کے قوانین کو منظوری دے دی ہے، جس کے بعد امید ہے کہ جلد ہی دھمی حکومت اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کو نافذ کر سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے خود اس کا اعلان کیا ہے۔ تاہم انہوں نے ابھی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔ دریں اثنا، اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین) کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے یکساں سول کوڈ یعنی یو سی سی کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ اویسی نے یہ بیان لکھنؤ میں دیا ہے۔
رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ اسے یو سی سی نہیں کہا جا سکتا۔ کیونکہ ہندو میرج ایکٹ اور ہندو جانشینی ایکٹ میں مستثنیات ہیں۔ اس کے علاوہ قبائلیوں پر یو سی سی لاگو نہیں ہوگا۔ ایسے میں اسے یونیفارم سول کوڈ کیسے کہا جا سکتا ہے؟ ایم پی اویسی نے الزام لگایا کہ یو سی سی کے ذریعے صرف مسلمانوں کو ان کی مذہبی رسومات کے مطابق شادی، طلاق اور جائیداد کی تقسیم سے روکا جا رہا ہے۔ ہندو میرج ایکٹ پر یو سی سی لاگو نہیں کیا جا رہا ہے۔