مرادآباد: اترپردیش کےسنبھل لوک سبھا سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمان برق کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سوگوار آنکھوں کے ساتھ حسن پور روڈ پر واقع قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔مرحوم کا طویل علالت کے بعد منگل کو انتقال ہوگیا تھا۔ وہ 94برس کے تھے۔
رکن پارلیمان کی میت کی آخری دیدار کے لئے عوام کا جم غفیر امڈپڑا۔مرحوم کی میت کو صغیر پیلس میں آخری دیدار کے لئے رکھا گیا تھا۔ تدفین سے قبل مرحوم کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ گارڈ آف آنر دیا گیا۔ ڈاکٹر شفیق الرحمان کے جنازہ میں نم آنکھوں کے ساتھ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
چودھری چرن سنگھ سے سیاست سیکھنے کے بعد اپنے سیاسی سفر کا آغاز کرنے والے ڈاکٹر شفیق الرحمان برق کی پہچان ایک بیباک مسلم لیڈر کے طور پر ہوتی تھی۔ لوک سبھا میں وندے ماترم کی مخالفت ہو یا بابری ایکشن کمیٹی کے کنوینر کے طو ر پر رام مندر معاملہ، عالمی سطح پر اسرائیل اور فلسطین میں جنگ کے حالات پر ان کا بے باک موقف، مرحوم کو سیاسی تلخ تیوروں کے لئے جانا جاتا تھا۔مرحوم ایم پی کے کنبے میں ایک بیٹا، پوتا اور پوتی ہے۔ پوتا ضیاء الرحمان برق کندرکی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔
ملحوظ رہے کہ مرحوم برق مرادآباد واقع ایک پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ملٹی پل آرگن فیل ہوجانے کی وجہ سے انہیں پیر کو دقت ہوئی تھی۔ منگل کو انہیں صبح آئی سی یو میں بھرتی کرایا گیاتھا۔ جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔ ان کے انتقال سے نہ صرف سماج وادی تحریک کو دھکا لگا ہے بلکہ ایک بے باک آواز ہمیشہ کے لئے خاموش ہوگئی۔