امپھال: منی پور میں جاری تشدد کے درمیان، پولیس نے اتوار کو امپھال کے دونوں اضلاع میں اگلے احکامات تک کرفیو نافذ کر دیا۔ یہ کرفیو چھ افراد کی ہلاکت کے بعد پھوٹنے والے تشدد کے پیش نظر لگایا گیا۔ صورت حال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے کئی اضلاع میں انٹرنیٹ پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
حال ہی میں کشیدہ صورت حال کے پیش نظر حکام نے امپھال ویسٹ اور امپھال ایسٹ میں کرفیو نافذ کر دیا۔ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت کم دیکھی جا سکتی ہے اور اضافی سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ کی رہائش گاہ اور راج بھون کے باہر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
دریں اثنا، منی پور پولیس نے مبینہ طور پر 'گھروں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگانے' کے الزام میں 23 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کے پاس سے اسلحہ اور گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔ ان لوگوں کو امپھال ایسٹ، امپھال ویسٹ اور بشنو پور اضلاع سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ اس کے علاوہ پولیس افسران نے ان سے ایک 32 پستول، SBBL گولیوں کے سات راؤنڈ اور آٹھ موبائل فون برآمد کیے۔
ریاست میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بیچ حکومت نے اگلے احکامات تک امپھال میں مکمل کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ اس کے بعد حکومت نے فوری طور پر دو دن کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز کو معطل کر دیا۔ گذشتہ سال تین مئی کو منی پور میں آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین (اے ٹی ایس یو) کی جانب سے میتی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب کے زمرے میں شامل کرنے کے مطالبے پر نکالی گئی ریلی میں جھڑپوں کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:منی پور کے 5 اضلاع میں دوبارہ افسپا نافذ، وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کیا