لکھنؤ: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بلڈوزر کی کارروائی پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے بلڈوزر انصاف کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ قانون مجرموں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لیے بلڈوزر کا استعمال غلط ہے۔ تمام حکومتوں کی طرف سے بلڈوز انصاف کرنے کے بجائے مایاوتی نے ان افسران کے خلاف کارروائی کرنے کا مشورہ دیا ہے جو مجرم عناصر کے ساتھ ملی بھگت کرکے متاثرین کو انصاف فراہم نہیں کرتے ہیں۔ حکومت کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔
غور طلب ہے کہ بلڈوزر کی کارروائی پر ردعمل دیتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس حوالے سے تین پوسٹس شیئر کی ہیں۔
- ہم نے قانون کے ذریعے قانون کی حکمرانی دی:
انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ملک میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور ان کے اہل خانہ اور قریبی لوگوں کو ان کے جرائم کی سزا نہ دی جائے۔ ہماری پارٹی کی حکومت نے 'قانون کی حکمرانی' قائم کر کے یہ سب کر دکھایا ہے۔
- حکومتیں توجہ دیں:
مایاوتی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے آنے والے فیصلے کے مطابق ہی اب بلڈوزر کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ تاہم اس کے استعمال کی ضرورت نہ ہو تو مناسب ہوگا کیونکہ جرائم پیشہ عناصر سے سخت قوانین کے تحت بھی نمٹا جا سکتا ہے۔ جبکہ جرائم پیشہ عناصر کے لواحقین پر بلڈوزر استعمال کرنے کے بجائے ایسے عناصر کی ملی بھگت سے متاثرین کو مناسب انصاف نہ دینے والے متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ تمام حکومتوں کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔
- سپریم کورٹ نے بلڈوزر انصاف پر سنگین سوالات اٹھائے:
پیر کو سپریم کورٹ میں جسٹس بھوشن آر گاوائی کی بنچ نے جمعیۃ علماء ہند کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے حکومت کے بلڈوز انصاف کرنے کے رجحان پر سنگین سوال اٹھائے ہیں اور اس سے تفصیلی جواب طلب کیا ہے۔ اس معاملے پر عدالت نے کہا کہ صرف ملزم ہونے کی بنیاد پر کسی کا گھر گرانا مناسب نہیں۔