پریاگ راج:اترپردیش کے پریاگ راج میں کمبھ میلے کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس میں 17 کی موت ہو گئی جب کہ 50 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے، حالانکہ سرکاری طور پر تاحال اموات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ دراصل ہندو مذہب میں 'مونی اماوسیہ' کے دن سنگم پر اسنان کرنا بہت مقدس مانا جاتا ہے۔ اس موقعے پر اسنان کے لیے عقیدت مندوں کا بہت بڑا ہجوم جمع ہو گیا۔ اس دوران بھیڑ میں افواہ پھیلنے کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
اس بھگدڑ کے دوران کئی لوگوں کی موت ہوگئی، جب کہ متعدد عقیدت مند زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو سوروپ رانی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ یہ واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً 1.30 بجے پریاگ راج میں سنگم پر پیش آیا۔ دراصل سنگم پر دوسرے شاہی اسنان کے موقعے پر لوگ لاکھوں کی تعداد اکٹھا ہو گئے۔ اس دوران افواہ پھیلنے کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔ بھگدڑ کی وجہ سے بے شمار لوگ زمین پر گرگئے۔
پی ایم مودی کا اظہار افسوس
پی ایم مودی نے بھی کمبھ حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر لکھا کہ پریاگ راج مہاکمبھ میں جو حادثہ ہوا وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ان عقیدت مندوں سے میری گہری تعزیت ہے جنہوں نے اس میں اپنے پیاروں کو کھو دیا۔ اس کے ساتھ میں تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔ مقامی انتظامیہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے میں مصروف ہے۔ اس سلسلے میں میں نے وزیر اعلیٰ یوگی جی سے بات کی ہے اور میں ریاستی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہوں۔
بیت الخلا کا دروازہ ٹوٹنے کے بعد پھیلی افواہ
ڈی آئی جی ویبھو کرشنا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد کے بارے میں کچھ کہنا ممکن نہیں ہے۔ میں آپ کو نہیں بتا سکتا کہ نمبر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی وجہ ایک عارضی بیت الخلا کے دروازے کا ٹوٹنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے بعد کچھ لوگوں نے افواہیں پھیلائی اور بھگدڑ مچ گئی۔ انہوں نے کہا کہ سنتوں اور باباؤں سے بات چیت ہوئی ہے۔ 'امرت اسنان' کو محفوظ طریقے سے مکمل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
گھنٹوں تک لاشیں پڑی رہیں
بھگدڑ مچنے کے بعد لاشیں کئی گھنٹوں تک جائے وقوع پر پڑی رہیں۔ بھگدڑ کا دائرہ اتنا بڑا تھا کہ سنگم پر کئی جگہوں پر عقیدت مندوں کی لاشیں پڑی تھیں۔ لوگ بھیڑ میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے۔ جن کے اپنے مر چکے تھے وہ چیختے پکار کرتے نظر آئے۔ اس دوران پی ایم مودی نے سی ایم یوگی سے بات کی اور واقعہ کی جانکاری حاصل کی۔
مہا کمبھ حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ ماتم کناں ہیں۔ لوگ دیر تک ہجوم میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے۔ میلے کے علاقے کے سیکٹر 2 میں واقع سینٹرل اسپتال میں موجود ایک عینی شاہد نے بتایا کہ لوگ دیر رات نہانے کے لیے گھاٹ پر رک گئے تھے۔ اس دوران عقیدت مندوں کا ایک ہجوم سنگم کی طرف بڑھ گیا تو دوسری طرف سے نہانے والے لوگوں کا ہجوم نکل رہا تھا۔ بھیڑ کے دباؤ میں اچانک اضافہ ہونے سے افراتفری مچ گئی۔ تھوڑی ہی دیر میں بھگدڑ بھی مچ گئی۔
تین بار بھگدڑ مچی
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ہم ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کرتے رہے لیکن ہجوم ہمارے اوپر گرتا رہا۔ ہجوم لوگوں کے اوپر سے آگے بڑھ رہا تھا۔