لوک سبھا انتخابات کے دو مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد انتخابی نتائج کو لیکر جوڑ گھٹانا شروع ہو گیا ہے۔ دونوں مرحلوں میں کم ووٹنگ کی وجہ سے بھی قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے۔ اس دوران پھلودی سٹہ بازار بھی سرخیوں میں آ گیا ہے۔ پھلودی کا روایتی سٹہ بازار تقریباً 500 سال پرانا بتایا جاتا ہے اور یہ آزادی کے بعد سے شروع ہوئے انتخابات کے حوالے سے بھی اپنا اندازہ پیش کرتا ہے جس کی بنیاد پر لوگ شرط لگاتے ہیں۔
دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ راجستھان کے شیخاوٹی میں یہ روایتی سٹہ صدیوں سے کھیلا جا رہا ہے۔ پھلودی راجستھان کا ایک شہر ہے۔ اسے 'سالٹ سٹی' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بہت کم لوگ ہی پھلودی شہر کے بارے میں جانتے ہوں گے، لیکن یہاں کا سٹہ بازار انتخابات کے بیچ سرخیوں میں رہتا ہے۔ پھلودی سٹہ بازار پر پورے ملک نظر رہتی ہے۔
- شیئر بازار میں مضبوط گرفت
کہا جاتا ہے کہ پھلودی کے سینکڑوں لوگ اسٹاک مارکیٹ میں بھی کام کرتے ہیں اور ان کی مضبوط گرفت ہے۔ پھلودی کے سٹہ بازار کی موجودگی پورے ملک میں ہے اور ہر روز کروڑوں میں سٹہ کھیلا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پھلودی سٹہ بازار میں جس امیدوار پر کم بولی لگتی ہے، اس کے جیتنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
سب سے اچھی بات یہ ہے کہ پھلودی کے سٹہ بازار میں ہر کوئی اپنے خیالات رکھ سکتا ہے۔ یہاں ہر گلی محلے میں ایسا سٹہ کھیلا جاتا ہے۔ اس دوران لوگ جوتا اچھالتے ہیں اور جوتے کے گرنے کے بعد سیدھا یا الٹا ہونے پر سٹہ لگاتے ہیں۔ سٹہ بازار سے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ سٹہ کھیلنے سے پہلے الیکشن سے متعلق خبریں پڑھتے ہیں۔ سیاسی لیڈروں کی ریلیوں میں جاتے ہیں۔ ووٹنگ فیصد پر بھی نظر رکھتے ہیں۔
- گزشتہ چند انتخابات کے اندازے
پھلودی سٹہ بازار نے گزشتہ چند انتخابات کے جائزہ کے حوالے سے سرخیوں میں جگہ بنائی تھی۔ مئی 2023 میں منعقدہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں پھلودی سٹہ بازار کا اندازہ بالکل درست تھا۔ اس نے پیش گوئی کی تھی کہ کانگریس کو 137 اور بی جے پی کو 55 سیٹیں ملیں گی۔ انتخابی نتائج میں کانگریس کو 135 اور بی جے پی نے 66 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ سال 2022 میں ہوئے ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات میں بھی پھلودی سٹہ بازار کا اندازہ درست ثابت ہوا تھا۔