گلبرگہ: بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے آج وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دینے پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ وہ جانتے تھے کہ ایسا ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ "ملک میں آیا رام گیا رام جیسے بہت سے لوگ ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ "پہلے وہ اور ہم آپس میں لڑ رہے تھے۔ جب میں نے لالو جی اور تیجسوی سے بات کی تو انہوں نے بھی کہا کہ نتیش جا رہے ہیں۔ اگر وہ رہنا چاہتے تو وہ ٹھہر جاتے لیکن وہ جانا چاہتے ہیں۔ اسی لیے ہمیں یہ پہلے سے معلوم تھا، تاہم انڈیا اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے اگر ہم نے کچھ غلط کہا تو غلط پیغام جائے گا، یہ اطلاع ہمیں پہلے ہی لالو پرساد یادو اور تیجسوی یادو نے دی تھی، آج وہ سچ ہو گئی۔
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے علاوہ کانگریس پارٹی کے دیگر رہنماوں اور دیگر قائدین نے اس معاملے پر اپنا اپنا رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
قبل ازیں جنتا دل (یونائیٹڈ) کے قومی صدر نتیش کمار پٹنہ کے راج بھون پہنچے اور اتوار کو اپنا استعفیٰ گورنر راجندر ارلیکر کو سونپ دیا۔ ان کے استعفی کے ساتھ ہی ریاست میں مہاگٹھ بندھن کی حکومت ختم ہوگئی ہے۔ نتیش کمار اب این ڈی اے کے ساتھ اتحاد کرکے حکومت قائم کریں گے۔ قبل ازیں بہار میں جاری سیاسی ڈرامے کے درمیان پٹنہ میں پارٹی کے دفتر میں بھارتیہ جنتا پارٹی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی تھی۔
ریاست میں تیزی سے بدلتے سیاسی واقعات سابق وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی سربراہ لالو یادو کی بیٹی روہنی اچاریہ کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ سے شروع ہوئے، جس میں انہوں نے جے ڈی (یو) پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'سوشلسٹ پارٹی' جو خود کو ترقی نظریات کا حامل سمجھتی ہے، اس کا نظریہ ہوا کے بدلتے ہوئے نمونوں کے ساتھ بدلتا ہے۔