نئی دہلی: اداکارہ سے ایم پی بنی کنگنا رناوت نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی فرضی تصویر شیئر کی ہے۔ جس میں وہ اپنے سر پر ٹوپی، ماتھے پر ہلدی کا تلک اور گلے میں کراس کا ہار پہنے ہوئے نظر آئے۔
غور طلب ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں ذات پات کی مردم شماری کے بارے میں ان کے حالیہ تبصرے کے لیے ان پر تنقید کر رہی تھیں۔ اسٹوری پوسٹ کرنے کے چند ہی گھنٹوں کے اندر کنگنا ایکس پر ٹرول ہونے لگیں۔ تصویر کے ساتھ ہی کنگنا نے لکھا کہ ذات پرست وہ ہوتا ہے جسے ذات پوچھے بغیر ذات کا حساب لگانا پڑتا ہے۔
- سپریا شرینیت کا رد عمل:
اس حوالے سے انڈین نیشنل کانگریس کی چیئرپرسن سپریا شرینت نے کنگا کے پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے زیادہ تر لوگ راہل گاندھی کے خلاف زہر اگل کر اپنا کاروبار چلاتے ہیں۔ ان میں سے اکثر ان کے خلاف جھوٹ پھیلانے اور پروپیگنڈہ کرنے میں ہی کام آتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر اسی امید میں پھڑپھڑاتے رہتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پارٹی میں آگے بڑھنے اور نریندر مودی کی تعریف حاصل کرنے کا یہی سب سے آسان طریقہ ہے۔ پارٹی کارکن، ترجمان، ایم پی، وزیر بننے کے بجائے وہ خود ٹرولر بن رہے ہیں۔ لیکن ان تینوں باتوں کو بھول جاتے ہیں....
- سب سے پہلا یہ کہ راہل گاندھی آپ جیسے بیوقوفوں کی پرواہ نہیں کرتے۔ آپ بھونک کر اپنی توانائی ضائع کرتے ہیں۔
- دوسری بات یہ کہ عوام سب کچھ دیکھتی ہے اور وقت آنے پر ہر نفرت کرنے والے کا دماغ درست کر دیتی ہے۔
- تیسری بات یہ کہ آپ کی افادیت فضول باتیں کرنے میں ہے، کام ختم ہوتے ہی آپ کو دودھ میں مکھی کی طرح پھینک دیا جائے گا۔
جس کو شک ہے وہ دیکھئے اسمرتی ایرانی، انوراگ ٹھاکر، روی شنکر پرساد، پرکاش جاوڈیکر، مختار نقوی، شاہنواز حسین جیسے لوگوں کی حالت۔ تو کنگنا رناوت جیسے لوگ کیا کہیں یا کریں اس سے ذرہ برابر فرق نہیں پڑتا۔ راہل گاندھی اس ملک کے لوگوں کے دلوں میں ہیں، جہاں بھی انہیں ضرورت ہوتی ہے وہ کھڑے ہوتے ہیں، وہ انصاف اور سچائی کے جنگجو ہیں۔ اگر آپ جننائک کے لیے بکواس نہیں کرتے تو آپ اپنی موجودگی کیسے درج کروائیں گے؟
مجھے افسوس ہوتا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب اس ملک کی تین ریاستیں کیرالہ، ہماچل اور اتراکھنڈ سنگین تباہی کا سامنا کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور کنگنا جیسے ممبران پارلیمنٹ کی ترجیح راہل گاندھی کے خلاف بکواس کرنا ہے۔ وہ پہلے بھی بے بنیاد باتیں کرتی تھی، اب بھی وہی کر رہی ہے۔ خدا انہیں عقل اور سکون عطا فرمائے!
- صارفین آگ ببولہ:
کنگنا کی اس پوسٹ پر صارفین غصے میں آگئے۔ کئی صارفین نے کہا کہ وہ صرف ایک ٹرولر ہیں اور پارلیمنٹ کی رکنیت کے لیے نااہل ہیں۔ ساتھ ہی کچھ صارفین نے کانگریس لیڈروں کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ کنگنا رناوت نے انسٹاگرام پر راہل گاندھی کی ایک فرضی تصویر شیئر کی ہے۔ اب انہیں عدالت میں گھسیٹنے کا وقت آگیا ہے، صرف آن لائن ایف آئی آر کافی نہیں ہوگی۔