گورکھپور:ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 50 کلومیٹر دور دکشنانچل کے گولا تھانے میں چھیڑ چھاڑ کے ایک ملزم کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد بدھ کی رات تھانے سے لے کر کمیونٹی ہیلتھ سنٹر تک زبردست ہنگامہ ہوا۔ اس معاملے میں گولا کے ایس ایچ او اودھیش مشرا سمیت 6 پولس اہلکاروں کے خلاف دیر رات قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ لاش کا پوسٹ مارٹم رات کو ہی ہوا۔ متوفی کے بھائی کا الزام ہے کہ پولیس حراست میں اس کے بھائی کی طبیعت خراب ہوگئی تھی لیکن تھانے دار نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی اور وہ تھانے میں ہی دم توڑ گیا۔ پولیس اسے فوری طور پر پرائمری ہیلتھ سنٹر گولا لے گئی جہاں ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ مقتول پر گاؤں کی ایک لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کا الزام تھا۔
- کیا ہے پورا معاملہ:
گولا تھانہ علاقہ کے باڈھا بزرگ گاؤں کے رہنے والے ونے کمار پانڈے (42) کو جب پولس نے پکڑا تو اس کے گھر کے سبھی لوگ اور گاؤں والوں نے احتجاج شروع کردیا۔ پولیس اس کی تلاش میں ونے کے گاؤں پہنچی تھی۔ چھیڑ چھاڑ کی اطلاع پولیس کے نمبر 112 سے ملی۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ پولیس ملزم کے بڑے بھائی کو دروازے پر ملی اور اس نے کہا کہ ونے بازار گیا ہے، جیسے ہی وہ واپس آئے گا اطلاع دی جائے گی۔ ونے بازار سے گھر واپس آتے ہی پولیس اسٹیشن کا افسر وہاں پہنچا اور اسے اپنی تحویل میں لے کر تھانے چلا گیا۔ راستے میں ونے کی صحت بگڑ گئی۔ پھر بھی اسے تھانے میں رکھا گیا۔
- ونے کی موت کے بعد گاؤں والے مشتعل ہو گئے:
ونے کی موت کے بعد سینکڑوں لوگ جمع ہوئے اور لاش کو اسٹریچر پر لے کر قصبے کے چندر اسکوائر پہنچے۔ انہوں نے گولا برہل گنج روڈ اور گوکا کوڈیرام روڈ بلاک کر کے احتجاج شروع کر دیا۔ وہ پولیس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے رہے۔ اس کے بعد ایس پی سٹی کرشنا کمار بشنوئی موقع پر پہنچے اور ملزم پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا۔ اس معاملے میں کرشن کمار وشنوئی نے کہا کہ لاپرواہی کے الزامات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔
- ہسپتال لانے سے پہلے ہی ونے کی موت ہو چکی تھی: