چھندواڑہ: سوسر تحصیل کے رنگاری گاؤں میں کمپوزٹٍ شراب کی دکان کو ہٹانے کے لیے گاؤں والے تقریباً 15 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ پیر کو دیہاتیوں نے تحصیل دفتر میں احتجاج کیا۔ منگل کی رات گاؤں والوں نے شراب کی دکان کے سامنے بھجن کیرتن بھی کیا، تاکہ گاؤں کی شراب کی دکان کہیں اور کھولی جائے۔ لیکن ٹھیکیدار اور انتظامیہ کی جانب سے نظرانداز کر نے پر اب گاؤں والوں نے شراب کی دکان ہٹانے کے لیے انوکھا طریقہ اپنایا ہے۔ جس میں شراب خریدنے کے لیے آنے والے لوگوں کو تلک لگا کر آرتی کی جا رہی ہے، تاکہ وہ شرمندگی محسوس کریں اور شراب کی دکان پر نہ آئیں۔
کانگریس لیڈر بھگوت مہاجن نے بتایا کہ "رنگاری ایک گاؤں ہے جس میں روحانی نظریہ ہے۔" گاؤں کے لوگ کافی عرصے سے یہاں نشہ چھوڑنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ گاؤں میں شراب کی دکان کھلنے سے گاؤں والے ناراض ہیں۔ اسے کسی اور جگہ کھولنے کے لیے کئی درخواستیں دی گئیں۔ لیکن انتظامیہ نے کوئی کاروائی نہیں کی۔ اس کے لیے اب گاؤں والوں نے انوکھا احتجاج اپنایا ہے۔ جیسے ہی لوگ شراب کی دوکان سے بوتل خرید کر باہر آتے ہیں تب گاوں والوں نے تلک لگانا شروع کر دیا۔ گاوں والوں کے استقبال سے شرابی شرمندہ ہونے لگے اور کئی شرابی دکان سے بھاگتے بھی نظر آئے۔