اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

نرملا سیتا رمن کی نوکری پیشہ افراد کو راحت، اب تین سے سات لاکھ پر پانچ فیصد ٹیکس عائد - NEW TAX SLAB 2024

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ پیش کرتے ہوئے ٹیکس دہندگان کو راحت دی ہے۔ نئے ٹیکس سلیب کے مطابق اب تین لاکھ روپے تک کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا ہوگا۔ اب نئے سلیب میں تین لاکھ سے ساتھ لاکھ روپے تک پانچ فیصد ٹیکس ادا کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

نرملا سیتا رمن کی نوکری پیشہ افراد کو راحت، اب تین سے سات لاکھ پر5 فیصد ٹیکس عائد
نرملا سیتا رمن کی نوکری پیشہ افراد کو راحت، اب تین سے سات لاکھ پر5 فیصد ٹیکس عائد (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 23, 2024, 2:26 PM IST

نئی دہلی:مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مرکزی بجٹ 2024-25 پیش کر دیا ہے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری میعاد کا پہلا بجٹ ہے۔ نرملا سیتا رمن لگاتار ساتویں بار بجٹ پیش کرنے والی پہلی وزیر خزانہ بن گئی ہیں۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم مرار جی دیسائی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جنہوں نے بطور وزیر خزانہ پانچ سالانہ بجٹ اور ایک عبوری بجٹ پیش کیا تھا۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مالی سال 2024-25 کے لیے انکم ٹیکس اصلاحات کے ایک اہم سیٹ کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد ٹیکس قوانین کو آسان بنانا، تعمیل کو فروغ دینا، اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ گزشتہ دہائی سے انکم ٹیکس سلیب میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ لیکن اس بار، ٹیکس دہندگان نرملا سیتا رمن سے امید کر رہے تھے کہ حکومت انکم ٹیکس کا بوجھ کم کر سکتی ہے اور ٹیکس چھوٹ کی حد میں اضافہ کر سکتی ہے تاکہ مہنگائی کے اس دور میں گھر آنے والی تنخواہ میں کچھ بچت ہو سکے۔

نرملا سیتا رمن کی نوکری پیشہ افراد کو راحت، اب تین سے سات لاکھ پر5 فیصد ٹیکس عائد (ETV BHARAT GRFX)

وزیر خزانہ نے پرسنل انکم ٹیکس کے ٹیکس سلیب میں اضافہ کرکے ٹیکس دہندگان کو کچھ راحت دی ہے۔ نئے ٹیکس سلیب میں بھی پچھلے سال کی طرح 3 لاکھ روپے کی آمدنی تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔ لیکن اب 3 سے 7 لاکھ روپے کے درمیان کی آمدنی پر 5 فیصد ٹیکس لگے گا، پہلے 3 سے 6 لاکھ روپے کی آمدنی پر 5 فیصد ٹیکس لاگو ہوتا تھا۔ نئے ٹیکس نظام کے دیگر سلیبس میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ان دونوں تبدیلیوں سے ٹیکس دہندگان کو 17,500 روپے تک کا فائدہ ہوگا۔ تاہم پرانے ٹیکس نظام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

نرملا سیتا رمن کے اعلان کے مطابق انکم ٹیکس دہندگان کو اب سالانہ تین سے سات لاکھ روپے کی کمائی پر پانچ فیصد ٹیکس ادا کرنا وہیں 7 سے 10 لاکھ پر 10 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا پہلے یہ 6-9 لاکھ روپے کے درمیان آمدنی پر تھا۔ دوسری جانب 10 سے 12 لاکھ روپے تک اب 15 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، پہلے یہ 9-12 لاکھ کے درمیان آمدنی پر تھا۔ 12-15 لاکھ کے درمیان کی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس برقرار رہے گا اور 15 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی بھی 30 فیصد پر برقرار رہے گی۔

وزیر خزانہ نے معیاری کٹوتی( اسٹنڈرڈ ڈیڈکشن) پر بھی ریلیف دیا ہے جو اس وقت 50,000 روپے سے بڑھا کر اب 75,000 روپے کر دیا گیا ہے۔ نئے ٹیکس نظام کے تحت 15,000 روپے کی فیملی پنشن سے کٹوتی کو بڑھا کر 25,000 روپے کر دیا گیا ہے۔

نرملا سیتا رمن نے سیکشن 80CCD کے تحت پنشن اسکیم میں شراکت کے سلسلے میں آجر کے ذریعہ کٹوتی کی رقم کو 10 فیصد سے بڑھا کر ملازم کی تنخواہ کے 14 فیصد تک کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

افراد اور کاروباری اداروں پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے اعلان کردہ اضافی اقدامات میں خیراتی اداروں کے لیے موجودہ ٹیکس استثنیٰ کے نظام کو ضم کرنا، ای کامرس آپریٹرز کے لیے ٹی ڈی ایس کی شرح کو پہلے کے 1 فیصد سے کم کر کے صفر اعشاریہ ایک فیصد کرنا، اور ٹی ڈی ایس کے خلاف ٹی سی ایس کریڈٹ کی اجازت دینا شامل ہے۔

ملک میں ڈومیسٹک کروز آپریٹ کرنے والی غیر ملکی شپنگ کمپنیوں کے لیے ایک آسان ٹیکس نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ بائی بیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی پر اب ٹیکس عائد کیا جائے گا، اور 20 لاکھ روپے کی مالیت کے منقولہ اثاثوں کی اطلاع نہ دینے پر عائد جرمانہ کو ہٹایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، برابری لیوی، ڈیجیٹل لین دین پر ٹیکس واپس لے لیا گیا ہے۔

گزشتہ برسوں میں ٹیکس سلیب میں 6 بار تبدیلیاں کی گئیں ہیں۔ 31 مارچ 2010 سے پہلے صرف ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے تک کی سالانہ آمدنی ٹیکس فری تھی جسے 2011 میں پیش کیے گئے بجٹ میں بڑھا کر ایک لاکھ 80 ہزار روپے کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد گزرتے وقت کے ساتھ ٹیکس سلیب میں تبدیلیاں کی گئیں۔ بجٹ 2020-21 میں ٹیکس کا نیا نظام آنے کے بعد سے انکم ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details