- بیان القرآن (مولانا محمد اشرف علی تھانوی)
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
قُوۡلُوۡٓا اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَمَآ اُنۡزِلَ اِلَيۡنَا وَمَآ اُنۡزِلَ اِلٰٓى اِبۡرٰهٖمَ وَاِسۡمٰعِيۡلَ وَاِسۡحٰقَ وَيَعۡقُوۡبَ وَ الۡاَسۡبَاطِ وَمَآ اُوۡتِىَ مُوۡسٰى وَعِيۡسٰى وَمَآ اُوۡتِىَ النَّبِيُّوۡنَ مِنۡ رَّبِّهِمۡۚ لَا نُفَرِّقُ بَيۡنَ اَحَدٍ مِّنۡهُمۡ وَنَحۡنُ لَهٗ مُسۡلِمُوۡنَ۔ (136)
ترجمہ:(مسلمانو) کہہ دو کہ ہم ایمان رکھتے ہیں اللہ پر اور اس کے (حکم) پر جو ہمارے پاس بھیجا گیا اور اس پر بھی جو حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل اور حضرت اسحاق اور حضرت یعقوب ( علیہم السلام) اور اولاد (یعقوب) کی طرف بھیجا گیا اور (اس حکم و معجزہ پر بھی) جو حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ ( علیہما السلام) کو دیا گیا اور اس پر بھی جو کچھ اور انبیاء ( علیہم السلام) کو دیا گیا ان کے پروردگار کی طرف سے اس کیفیت سے کہ ہم ان (حضرات) میں سے کسی ایک میں بھی تفریق نہیں کرتے اور ہم تو اس (الله تعالیٰ ) کے مطیع ہیں۔
فَاِنۡ اٰمَنُوۡا بِمِثۡلِ مَآ اٰمَنۡتُمۡ بِهٖ فَقَدِ اهۡتَدَوْا ۚ وَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَاِنَّمَا هُمۡ فِىۡ شِقَاقٍ ۚ فَسَيَكۡفِيۡکَهُمُ اللّٰهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيۡعُ الۡعَلِيۡمُؕ۔ (137)
ترجمہ:سو اگر وہ بھی اسی طریق سے ایمان لے آویں جس طریق سے تم (اہل اسلام) ایمان لائے ہو تب تو وہ بھی راہ (حق) پر لگ جاویں گے اور اگر وہ روگردانی کریں تو وہ لوگ تو (ہمیشہ سے) بر سر مخالفت ہیں ہی تو (سمجھ لو کہ) تمہاری طرف سے عنقریب ہی نبٹ لیں گے اللہ تعالیٰ اور اللہ تعالیٰ سنتے ہیں جانتے ہیں۔
صِبۡغَةَ اللّٰهِ ۚ وَمَنۡ اَحۡسَنُ مِنَ اللّٰهِ صِبۡغَةً وَّنَحۡنُ لَهٗ عٰبِدُوۡنَ۔ (138)
ترجمہ:ہم (دین کی) اس حالت پر ہیں جس میں (ہم کو) اللہ تعالیٰ نے رنگ دیا ہے اور دوسرا کون ہے جس کے رنگ دینے کی حالت اللہ تعالیٰ سے خوبتر ہو اور (اسی لیے ) ہم اسی کی غلامی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
قُلۡ اَ تُحَآجُّوۡنَـنَا فِى اللّٰهِ وَهُوَ رَبُّنَا وَرَبُّکُمۡۚ وَلَنَآ اَعۡمَالُـنَا وَلَـكُمۡ اَعۡمَالُكُمۡۚ وَنَحۡنُ لَهٗ مُخۡلِصُوۡنَۙ۔ (139)
ترجمہ:آپ فرمادیجیے کہ کیا تم لوگ ہم سے (اب بھی) حجت کیے جاتے ہو۔ اللہ تعالیٰ کے بارے میں حالانکہ وہ ہمارا اور تمہارا (سب کا) رب ہے اور ہم کو ہمارا کیا ہوا ملے گا اور تم کو تمہارا کیا ہوا (ملے گا) اور ہم نے صرف حق تعالیٰ کے لیے اپنے دین کو (شرک وغیرہ سے) خالص کر رکھا ہے۔
اَمۡ تَقُوۡلُوۡنَ اِنَّ اِبۡرٰهٖمَ وَاِسۡمٰعِيۡلَ وَاِسۡحٰقَ وَيَعۡقُوۡبَ وَالۡاَسۡبَاطَ كَانُوۡا هُوۡدًا اَوۡ نَصٰرٰىؕ قُلۡ ءَاَنۡـتُمۡ اَعۡلَمُ اَمِ اللّٰهُ ؕ وَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ كَتَمَ شَهَادَةً عِنۡدَهٗ مِنَ اللّٰهِؕ وَمَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُوۡنَ۔ (140)
ترجمہ: یا کہے جاتے ہو کہ ابراہیم (علیہ السلام) اور اسمعیل (علیہ السلام) اور اسحاق (علیہ السلام) اور یعقوب (علیہ السلام) اور اولاد ( یعقوب (علیہ السلام) میں جو انبیاء گزرے ہیں یہ سب حضرات) یہود یا نصاریٰٰ تھے (اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہہ دیجیے کہ تم زیادہ واقف ہو یا حق تعالیٰ۔ اور ایسے شخص سے زیادہ ظالم کون ہوگا جو ایسی شہادت کا اخفأ کرے جو اس کے پاس من جانب اللہ پہنچی ہو اور اللہ تعالیٰ تمہارے کیے ہوئے سے بےخبر نہیں ہیں۔
- تفہیم القرآن (مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی)
قُوۡلُوۡٓا اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَمَآ اُنۡزِلَ اِلَيۡنَا وَمَآ اُنۡزِلَ اِلٰٓى اِبۡرٰهٖمَ وَاِسۡمٰعِيۡلَ وَاِسۡحٰقَ وَيَعۡقُوۡبَ وَ الۡاَسۡبَاطِ وَمَآ اُوۡتِىَ مُوۡسٰى وَعِيۡسٰى وَمَآ اُوۡتِىَ النَّبِيُّوۡنَ مِنۡ رَّبِّهِمۡۚ لَا نُفَرِّقُ بَيۡنَ اَحَدٍ مِّنۡهُمۡ وَنَحۡنُ لَهٗ مُسۡلِمُوۡنَ۔ (136)
ترجمہ:مسلمانو! کہو کہ "ہم ایمان لائے اللہ پر اور اس ہدایت پر جو ہماری طرف نازل ہوئی ہے اور جو ابراہیمؑ، اسماعیلؑ، اسحاقؑ، یعقوبؑ اور اولاد یعقوبؑ کی طرف نازل ہوئی تھی اور جو موسیٰؑ اور عیسیٰؑ اور دوسرے تمام پیغمبروں کو اُن کے رب کی طرف سے دی گئی تھی ہم ان کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے اور ہم اللہ کے مسلم ہیں"
فَاِنۡ اٰمَنُوۡا بِمِثۡلِ مَآ اٰمَنۡتُمۡ بِهٖ فَقَدِ اهۡتَدَوْا ۚ وَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَاِنَّمَا هُمۡ فِىۡ شِقَاقٍ ۚ فَسَيَكۡفِيۡکَهُمُ اللّٰهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيۡعُ الۡعَلِيۡمُؕ۔ (137)
ترجمہ:پھر اگر وہ اُسی طرح ایمان لائیں، جس طرح تم لائے ہو، تو ہدایت پر ہیں، اور اگر اس سے منہ پھیریں، تو کھلی بات ہے کہ وہ ہٹ دھرمی میں پڑ گئے ہیں لہٰذا اطمینان رکھو کہ اُن کے مقابلے میں اللہ تمہاری حمایت کے لیے کافی ہے وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے۔