نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (آپ) نے کہا کہ جس دن انڈیا اتحاد کی حکومت بنے گی، ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا اور بے ایمان لوگوں سے تمام رقم واپس لی جائے گی۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے بدھ کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کو بدعنوانی سے کوئی پرہیز نہیں ہے بلکہ وہ بدعنوانی کی سب سے بڑی سرپرست پارٹی ہے۔ یہ بات انتخابی بانڈز میں بھی سامنے آئی ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے اپنے چند دوستوں کے 15 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیے۔ اب بی جے پی کی ایک اور بڑی کرپشن سامنے آئی ہے، جس سے ملک کو جھٹکا لگے گا۔
سنگھ نے کہا کہ 2 جی وہ مسئلہ تھا جس کے خلاف مسٹر مودی سے لے کر پوری بی جے پی تک سبھی احتجاج کر رہے تھے۔ بی جے پی نے 2 جی کے الاٹمنٹ کے حوالے سے الزام لگایا کہ 'پہلے آو پہلے پاو' کی پالیسی غلط تھی، مسٹر سنگھ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 'پہلے آو پہلے پاو' کی پالیسی کو مکمل طور پر مسترد کر دیا تھا اور 2012 میں کہا تھا کہ اس پالیسی کو کسی بھی حالت میں نافذ نہیں کیا جانا چاہئے۔ حکومت کو اسپیکٹرم لائسنس کے لیے نیلامی کا عمل اپنانا ہو گا۔ اس پر آج وزیر اعظم مودی اور ان کی حکومت پورے ملک کے سامنے بے نقاب ہو گئی۔ 2023 میں مودی حکومت نے اپوزیشن پارٹیوں کے 150 سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ سے نکال دیا اور خفیہ طور پر 'پہلے آو پہلے پاو' کی پالیسی کو دوبارہ ایوان میں پاس کرالیا ۔