اردو

urdu

By Amit Agnihotri

Published : 4 hours ago

ETV Bharat / bharat

ہریانہ اور جموں و کشمیر میں انتخابی مہم کے آخری مرحلے میں کانگریس جارحانہ ہوگی۔ - Haryana and JK assembly elections

ہریانہ اور جموں و کشمیر میں عوام کی حمایت کو دیکھ کر کانگریس پارٹی دونوں ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے میں تیزی لائے گی۔ اس حوالے سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے پروگرام بنائے جا رہے ہیں۔ پوری خبر پڑھیں...

ہریانہ اور جموں و کشمیر میں انتخابی مہم کے آخری مرحلے میں کانگریس جارحانہ ہوگی۔
ہریانہ اور جموں و کشمیر میں انتخابی مہم کے آخری مرحلے میں کانگریس جارحانہ ہوگی۔ (Image Source: ANI)

نئی دہلی: رائے دہندوں سے مثبت جواب ملنے کے بعد، کانگریس ہریانہ اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں پارٹی کی انتخابی مہم کا جارحانہ مرحلہ شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ہریانہ میں دیر سے انتخابی مہم میں شامل ہونے والے کانگریس صدر راہل گاندھی نے 26 ستمبر کو اسندھ اور بروالا میں دو ریلیاں کیں۔ اب امکان ہے کہ وہ 30 ستمبر سے 3 اکتوبر تک یاترا کریں گے۔ یہ دورہ انتخابی مہم کے آخری روز ہوگا۔

ہریانہ کی تمام 90 سیٹوں کے لیے 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔ بس یا قافلے کے اس سفر کے دوران راہل گاندھی زیادہ تر ان حلقوں کا دورہ کریں گے جہاں کانگریس کی جیت متوقع ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے سینئر لیڈر اور راہول گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی، جو اب تک مہم سے دور رہی ہیں، کے بھی یاترا میں شامل ہونے کی امید ہے اور وہ ہریانہ میں مختلف ریلیوں سے بھی خطاب کریں گی۔ اس کے علاوہ وہ 28 ستمبر کو جموں کے اہم علاقے میں دو ریلیوں سے بھی خطاب کریں گی کیونکہ یکم اکتوبر کو ہونے والی ووٹنگ کے آخری مرحلے کی مہم 29 ستمبر کو ختم ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا، 'پارٹی مہم پر عوامی ردعمل بہت حوصلہ افزا رہا ہے۔ راہل گاندھی کی 26 ستمبر کی ریلیوں کو بہت اچھا ردعمل ملا۔ اے آئی سی سی سکریٹری انچارج ہریانہ منوج چوہان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پارٹی کے امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے قائد حزب اختلاف راہول گاندھی آئندہ چند دنوں میں جارحانہ مہم شروع کر سکتے ہیں۔ پرینکا گاندھی بھی اس مہم میں حصہ لیں گی۔ اے آئی سی سی عہدیدار کے مطابق، 26 ستمبر کو راہول گاندھی کے دورہ نے کانگریس کو ہریانہ میں اتحاد کی تصویر پیش کرنے میں مدد کی اور بی جے پی کی اس مہم کو دھچکا پہنچا کہ ملک کی سب سے قدیم پارٹی تقسیم ہے۔

چوہان نے کہا، 'اسندھ ریلی میں سابق وزیر اعلی بھوپیندر ہڈا، کماری سیلجا اور ریاستی یونٹ کے سربراہ ادے بھان سمیت تمام سینئر لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ کھڑے تھے۔ ریاستی یونٹ بی جے پی کی خواہشات کے خلاف متحد ہے۔ جموں و کشمیر کے اے آئی سی سی انچارج بھرت سنگھ سولنکی کے مطابق، 'پرینکا گاندھی 28 ستمبر کو بلور اور بشنہ سیٹوں پر ریلیوں سے خطاب کریں گی، جہاں وہ سرحدی یونین ٹیریٹری کے ووٹروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں گی۔' پارٹی نے این ایس یو آئی کے سابق سربراہ نیرج کندن کو بشنہ سیٹ سے میدان میں اتارا ہے۔

27 ستمبر کو راہل نے جموں خطہ کی چھمب اور سامبا سیٹوں پر دو ریلیوں سے خطاب کیا۔ ملک کی سب سے پرانی پارٹی نے جموں کے علاقے میں اپنی مہم تیز کر دی ہے تاکہ بی جے پی کا مقابلہ کیا جا سکے، وہاں اچھا سکور کیا جا سکے اور کشمیر کے علاقے میں مضبوط نیشنل کانفرنس کے ساتھ اپنے اتحاد کو مضبوط کیا جا سکے۔ "جموں میں زعفرانی پارٹی کو اچھا ردعمل نہیں مل رہا ہے،" سولنکی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا، جہاں بی جے پی لیڈر اروندر سنگھ مکی آج ہمارے ساتھ شامل ہوئے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ سیاسی ہوا کس طرف چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم متحد ہوں اور ان قوتوں سے اوپر اٹھیں جو ہمیں تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔ ہر ووٹ امن، انصاف اور ترقی کا موقف ہے۔ انہوں نے کہا، 'لوگ اکٹھے ہوں اور متحدہ جموں و کشمیر کی طاقت کا مظاہرہ کریں۔ ہم مل کر تقسیم کرنے والی قوتوں کو شکست دے سکتے ہیں اور سب کے لیے امید اور خوشحالی کا مستقبل بنا سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details