دہلی: کانگریس کی جانب سے آج مودی حکومت کے خلاف 'بلیک پیپر' جاری کرتے ہوئے بیروزگاری کے علاوہ مختلف مسائل پر سوال اٹھائے گئے۔ کانگریس نے بلیک پیپر کو ’دس سال، انیائے کال‘ قرار دیا ہے۔ پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے ’بلیک پیپر‘ جارتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت بیروزگاری کے مسئلہ بولنے سے کترارہی ہے اور صرف تاریخ پر زبان کھولی جارہی ہے۔ کھڑگے نے بی جے پی پر کانگریس کی منتخب حکومتوں کو گرانے کی کوشش کا بھی الزام عائدکیا۔
کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف بلیک پیپر جاری کردیا
Congress releases Black Paper against Modi government ملکارجن کھڑگے نے ’بلیک پیپر‘ جارتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت بیروزگاری کے مسئلہ بولنے سے کترارہی ہے اور صرف تاریخ پر زبان کھولی جارہی ہے۔
Published : Feb 8, 2024, 5:37 PM IST
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری کا ہے لیکن مرکزی حکومت اس مسئلہ پر بات کرنے کےلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر غیر بی جے پی ریاستوں تلنگانہ، کیرالہ، کرناٹک و دیگر کے ساتھ امتیازی سلوک کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مودی دور میں جمہوریت خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے گذشتہ دس سالوں کے دوران دیگر پارٹیوں کے 411 ارکان اسمبلی کو بی جے پی میں شامل کرالیا اور چنی ہوئی حکومتوں کو گرادیا گیا۔ بی جے پی جمہوریت کو تباہ کر رہی ہے۔
کانگریس نے بی جے پی کے اقتدار والی مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے وائٹ پیپر کے خلاف بلیک پیپر جاری کیا ہے جس میں پارٹی نے مودی حکومت کی ناکامیوں کی نشاندہی کی ہے۔