گوہاٹی:آسام کے ناگون ضلع میں جمعرات کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین اور ان کے ذاتی سیکورٹی افسران پر بھیڑ نے حملہ کیا۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ حسین، جو لوک سبھا میں آسام کے دھوبری حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں، زخمی نہیں ہوئے لیکن ان کے دو PSOs کو معمولی چوٹیں آئیں۔ ریاستی کانگریس نے حملے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
پولیس نے بتایا کہ حسین اپنے اسکوٹر پر روپوہی پولیس اسٹیشن کے تحت گنوماری گاؤں میں پارٹی میٹنگ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے جب ان پر کرکٹ کے بلے سے حملہ کیا گیا۔ حملہ آوروں نے اپنے چہرے کالے کپڑے سے ڈھانپ رکھے تھے اور رکن اسمبلی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
پی ایس او نے رکن اسمبلی کو بچانے کے لیے گولی چلانے کی کوشش کی تاہم ان پر بھی حملہ کیا گیا۔ پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کر دیا جبکہ حسین کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کو ابتدائی طبی امداد دی گئی۔
اس واقعے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، "وہ مجھے زندہ مارنا چاہتے ہیں۔ مظلوم لوگوں کے لیے بولنے پر مجھے نشانہ بنایا گیا اور حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس بار ہمنتا بسوا سرما کی حکومت کا زوال یقینی ہے۔" انہوں نے کہا کہ عمرہ سے واپس آنے کے بعد میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما کے خلاف منہ کھولوں گا۔ میں ایک ایک کر کے گندے کاموں کو بے نقاب کروں گا۔"
بھوپین بورا نے واقعہ کی مذمت کی
دریں اثناء آسام پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھوپین بورا نے اس واقعہ کے فوراً بعد ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دھوبری کے موجودہ رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین پر آج روپہی جاتے ہوئے جس طرح سے حملہ کیا گیا، اس سے ایک بات تو صاف ہے کہ محکمہ داخلہ کے انچارج ہمنتا بسوا سرما اور ان کی حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔