اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کانگریس لیڈر منی شنکر کی بیٹی نے رام مندر کے خلاف انشن رکھا، سوسائٹی ممبران نے معافی کا مطالبہ کیا - Mani Shankar daughter Suranya Aiyar

Fast against Ram Temple: کانگریس لیڈر منی شنکر کی بیٹی سورنیا ائیر اپنے سماج کے لوگوں کے حملہ کی زد میں آگئی ہیں۔ دراصل ان کے خلاف الزام یہ ہے کہ انہوں نے رام مندر کے خلاف احتجاج میں انشن رکھا تھا۔ اب سماج کے لوگوں نے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

congress leader mani shankar daughter kept fast against ram temple society members demands apology
congress leader mani shankar daughter kept fast against ram temple society members demands apology

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 31, 2024, 3:23 PM IST

نئی دہلی: ایودھیا کے رام مندر میں رام للا کا پران پرتشٹھا حاصل کیا گیا ہے، جس کے بعد رام للا کے درشن کے لیے ملک بھر کے لوگوں میں زبردست جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ ادھر دہلی کے جنگ پورہ علاقہ سے ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ درحقیقت جنگ پورہ علاقہ میں کانگریس کے سینئر لیڈر منی شنکر ایئر کی بیٹی پر رام مندر کے خلاف احتجاج میں تین دن سے انشن کا الزام لگایا گیا ہے۔

سوسائٹی کے آر ڈبلیو اے نے انہیں ایک خط لکھا جس میں ان سے معافی مانگنے کو کہا گیا ہے

یہ بھی پڑھیں:

ملیالم فلمی ستاروں نے ایودھیا پران پرتھیسٹھا تقریب پر اپنا موقف ظاہر کیا

اتنا ہی نہیں، یہ بھی الزام ہے کہ سوشل میڈیا پر سناتن دھرم کے خلاف گالی گلوچ بھی لکھی گئی۔ سوسائٹی کے آر ڈبلیو اے نے اسے اس کے لیے معافی مانگنے کو کہا ہے۔ معاملہ دہلی کے جنگ پورہ علاقہ کا ہے جہاں کانگریس کے سینئر لیڈر منی شنکر ایئر کی بیٹی سورنیا ایئر رہتی ہیں۔ سوسائٹی کے آر ڈبلیو اے نے اس سلسلہ میں انہیں ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے معافی مانگنے کو کہا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر وہ معافی نہیں مانگتی ہیں تو وہ سوسائٹی چھوڑ دیں۔

سورنیا ایئر کی اس حرکت سے پورے سماج کے لوگوں میں ناراضگی ہے۔ لوگوں نے ان سے عوامی سطح پر معافی مانگنے کو بھی کہا ہے۔ الزام ہے کہ سورنیا نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا تھا کہ وہ اپنے مسلمان بھائیوں کے لیے روزہ رکھ رہی ہیں۔ ایودھیا میں ہندو قوم کے نام پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ غلط ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 22 جنوری کو ہی ایودھیا میں رام مندر کی تقدیس کا پروگرام مکمل ہوا تھا، جس کے بعد لاکھوں لوگ وہاں پہنچ چکے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details