اورنگ آباد: مہاراشٹر میں 2019 پارلمانی انتخابات میں واحد مسلم رکن پارلمان سید امتیاز جلیل نے اورنگ آباد سیٹ سے جیت حاصل کی تھی، دوبارہ امتیاز جلیل کو پارلمانی انتخابات میں کامیاب بنانے کے لیے اسد الدین اویسی دو دن کے لیے اورنگ آباد پہنچ رہے ہیں، اسد الدین اویسی چھ تاریخ کو ایک جلسہ عام سے خاطب کرینگے اور سات تاریخ کو شہر کے مختلف علاقوں میں گھوم کر لوگوں سے امتیاز جلیل کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کریں گے، واضح ہے کہ اس مرتبہ امتیاز جلیل سے کافی لوگ ناراض ہیں، اور انہیں منانے کے لیے ہی اسد الدین اویسی اورنگ آباد میں آرہے ہیں، واضح ہے کہ اس مرتبہ ونچت بہوجن آگاڑی بھی مجلس کے ساتھ نہیں ہے، اس لیے دلت سماج کے سارے ووٹ امتیاز جلیل کو نہیں پڑ سکتے ہیں۔
دو ہفتے قبل تین دن تک شہر میں رہنے کے بعد اسد اویسی نے امتیاز جلیل کے لیے شہر اور دیہی علاقوں میں میٹنگ کی تھیں اور لوگوں سے معافی بھی مانگی تھی کہ اگر مجلس کی جانب سے کوئی غلطی ہوئی ہوں گی تو اسے معاف کر دیجئے اور ایک بار پھر مجلس کے امیدوار کو پارلیمنٹ تک پہنچائے، کیونکہ اورنگ آباد کے مسائل کو پارلیمنٹ تک پہنچانا بہت ضروری ہے، اور وہاں پر ہی پورے ملک کے لیے آواز اٹھائی جا سکتی ہے۔
چھ اور سات مئی کو اویسی شہر کے مختلف حصوں میں پیدل دورہ کریں گے۔ اویسی چھ مئی کو شہر کے عام خاص میدان میں دیر شام جلسہ عام کریں گے۔ دوسرے دن یعنی سات تاریخ کو ایم آئی ایم کی جانب سے والوج علاقے میں مارچ اور میٹنگ کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
اگر بات کی جائے اورنگ آباد حلقہ میں تو مہاوتی کے سندپان بھومرے، مہاوکاس اگھاڑی کے چندرکانت کھیرے اور ایم آئی ایم کے امتیاز جلیل کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہوگا۔ اس کے علاوہ ایسے کئی سارے امیدوار ہیں جو تینوں کی ہار یا جیت کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔