اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ضمانت ملنے کے بعد سسودیا نے کارکنوں میں بھرا جوش، کہا- اب ہمیں 'تاناشاہی بھارت چھوڑو' کے لیے لڑنا ہوگا - Manish Sisodia

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر منیش سسودیا ہفتہ کے روز سب سے پہلے کناٹ پلیس کے قدیم مندر گئے اور پھر راج گھاٹ گئے جہاں باپو کو سجدہ کیا۔ جمعہ کو ضمانت ملنے کے بعد سسودیا پہلی بار پارٹی دفتر پہنچے، وہاں انہوں نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تاناشاہی کے خلاف متحد ہو کر لڑنا ہے اور کیجریوال جی کو جیل سے نکالنا ہے۔

Manish Sisodia
ضمانت ملنے کے بعد سسودیا نے کارکنوں میں بھرا جوش (ETV BHARAT)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 10, 2024, 3:54 PM IST

نئی دہلی: تہاڑ جیل سے ضمانت پر باہر آنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا ہفتہ کو ایک پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت کناٹ پلیس میں واقع قدیم ہنومان مندر گئے۔ اس کے بعد وہ سیدھے راج گھاٹ گئے اور باپو کی سمادھی پر سجدہ کیا۔

  • 'میرا رنگ دے بسنتی چولا' گانے کے ذریعے دیا حب الوطنی کا پیغام:

صبح سے پارٹی آفس میں ساؤنڈ باکس کے ذریعے 'میرا رنگ دے بسنتی چولا' گانا چل رہا تھا۔ عام آدمی پارٹی کے دفتر میں جب بھی کوئی بڑا پروگرام منعقد ہوتا ہے تو یہ حب الوطنی کے گیت چلائے جاتے ہیں اور آج کا دن پارٹی کے لیے بڑا دن ہے۔ منیش سیسودیا جب 17 ماہ بعد جیل سے ضمانت پر باہر آئے تو اس موقع پر بھی صبح سے ہی لگاتار یہی گانا چل رہا تھا۔

  • کرپشن کا صرف ایک ہی کال کیجریوال کے نعرے لگائے:

ٹھیک 12 بجے دوپہر منیش سسودیا اسٹیج پر آئے اور کارکنوں کو نعرے لگانے کو کہا، کرپشن کا صرف ایک ہی کال کیجریوال، کجریوال۔ سسودیا نے کہا کہ اس ملک میں کیجریوال کا نام ایمانداری کی علامت بن گیا ہے۔ بی جے پی نے کیجریوال کی ایمانداری کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن کرپشن کا ایک ہی کال کیجریوال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیل میں 17 ماہ کے دوران ان آنسوؤں نے مجھے طاقت بخشی۔ جب میں جیل گیا تو مجھے 7-8 ماہ تک باہر آنے کی امید تھی، لیکن سنجے سنگھ کو جیل میں رہتے 17 مہینے لگ گئے، لیکن بھگوان کے آشیرواد سے میں باہر ہوں۔ کیجریوال کے جیل میں ہونے پر سسودیا نے کہا کہ ہم رتھ کے گھوڑے ہیں، اصل ساتھی جیل میں ہے، وہ جلد باہر آئیں گے۔

  • آئین اور وکلاء کا شکریہ ادا کیا:

اپنے خطاب میں سسودیا نے آئین اور سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں ان وکلاء کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے عدالت کے دباؤ کا سامنا کرنے کے بعد ہمیں باہر نکالا، میرے لیے سنگھوی صاحب بھگوان سوروپ ہیں۔ انہوں نے عدالت کے سامنے بی جے پی کے جھوٹ کو بے نقاب کیا۔

  • اس طرح جیل میں وقت گزارا:

جیل میں اپنے 17 ماہ کے قیام کے دوران انہوں نے کیا کیا اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سسودیا نے کہا کہ میں نے اس مرحلے کے ایک چوتھائی حصے پر بنے جیل کے کمرے میں دن رات گزارے، یہاں تک کہ میں جنتر منتر پر اخبار بچھا کر سویا۔ مجھے کوئی تکلیف نہیں ہوئی لیکن تکلیف تو اس وقت ہوئی جب میرے کارکنوں کو یہاں مارا پیٹا جا رہا تھا، جس مٹی پر بھگت سنگھ کے پسینے کے قطرے گرے تھے، وہاں ای ڈی، سی بی آئی جیسے طوطے ہم جیسے کارکنوں کو کیسے توڑ سکیں گے۔

  • جیل میں تقریباً 300 کتابیں پڑھیں:

ہمارے ساتھیوں کو توڑنے کی کوشش کی گئی، لیکن مجھے فخر ہے کہ بی جے پی ساتھیوں کو نہیں توڑ سکی۔ جیل میں تقریباً 300 کتابیں پڑھیں، ایک کتاب 2-3 دن میں ختم کر دیتا تھا۔ میں گیتا کو جیل لے گیا، میرے اندر کئی سوال اٹھے، مجھے ان سب کے جواب گیتا میں مل گئے۔ میں نے دنیا کے تعلیمی نظام کے بارے میں بہت سی کتابیں پڑھی ہیں، اگر ہندوستان کو 2047 تک ترقی یافتہ ملک بننا ہے تو بچوں کو بہتر تعلیم دئیے بغیر اسے ترقی یافتہ ملک نہیں بنایا جا سکتا۔ برے وقت میں چٹان بنے رہنے والے لیڈر اور کارکن کو سلام۔ مجھے خوشی ہے کہ کیجریوال کا خاندان بکھرا نہیں ہے۔

  • ہم بھگت سنگھ کے چیلے ہیں، ڈرنے والے نہیں:

کارکنوں سے کہا کہ میں ایک بار پھر کہتا ہوں کہ جلد ہی کیجریوال کو جیل سے باہر لایا جائے گا۔ ہم بھگت سنگھ کے چیلے ہیں، ڈرنے والے نہیں۔ یہ ضمانت 9 اگست یعنی ہندوستان چھوڑو کے دن دی گئی ہے، تاکہ ہم سب اب 'تاناشاہی بھارت چھوڑو' کے لیے کام کر سکیں۔ سسودیا نے اپنے 35 منٹ کے خطاب کا اختتام تاناشاہی بھارت چھوڑو کے نعرے کے ساتھ کیا۔ انہوں نے اپوزیشن رہنماؤں سے بھی مطالبہ کیا کہ ہمیں تاناشاہی کے خلاف متحد ہو کر لڑنا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:

منیش سسودیا 17 ماہ بعد تہاڑ جیل سے رہا، کہا آمریت نے جیل میں ڈالا، آئین نے بچایا

سپریم کورٹ نے منیش سسودیا کی ضمانت منظور کرلی، دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ 17 ماہ بعد جیل سے آئیں گے باہر

ABOUT THE AUTHOR

...view details