یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سین ڈیاگو اسکول آف میڈیسن کے ذریعہ کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جسمانی سرگرمیاں بزرگ افراد میں دماغی افعال کو بڑھاتی ہیں۔ University of California San Diego School of Medicine یہ تحقیق ''JMIR mHealth and uHealth' جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ اس تحقیق میں جسمانی سرگرمیوں کو علمی کارکردگی کے ساتھ جوڑا گیا، اس بار درمیانی عمر سے عمر رسیدہ افراد کے درمیان یہ تحقیق کی گئی۔ تحقیق میں حصہ لینے والے ان لوگوں نے ایکسیلیرومیٹر پہن کر جسمانی سرگرمیاں انجام دی اور گھر پر بیٹھ کر ہی انہوں نے موبائل سے اپنی علمی صلاحیتوں کے لیے ٹیسٹ دیا۔ یوسی سین ڈیاگو اسکول آف میڈیسن کے شعبہ نفسیات میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اس مطالعہ کی پرنسپل محقق، رائین مورے نے کہا کہ ' مستقبل میں ورک فرام ہوم کا رواج رائج ہونے والا ہے اور وبائی مرض نے یہ بات واضح کردی ہے۔ Daily Physical Activity Boosts Brain Function in Middle-Aged
تحقیق سے معلوم ہوا کہ جس دن ان کی جسمانی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا، اس دن 50 سے 74 سال کی عمر کے شرکاء نے ایگزیکٹو فنکشن ٹاسک پر زیادہ مؤثر طریقے سے کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اور جس دن یہ جسمانی طور پر کم متحرک نظر آئے، اس دن ان کی علمی صلاحیتوں میں بھی کمی دیکھنے کوملی۔ مورے نے بتایا کہ ' ان دونوں میں متوازی رشتہ ہے'۔ ہم نے قیاس کیا تھا کہ ہمیں اس کا نتیجہ مل جائے گا، لیکن ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کیونکہ ہم نے لوگوں کو جسمانی سرگرمی بڑھانے کے لیے نہیں کہا وہ وہی کر رہے تھے جو وہ روزانہ کرتے ہیں'۔
یو سی سین ڈیاگو اسکول آف میڈیسین میں ماہر نفسیات اور پی ایچ ڈی زوینکا زلاٹر نے مزید بتایا کہ ' مزید جاننے کے لیے ہم نے لوگوں کو اپنی جسمانی سرگرمی بڑھانے کے لیے کہتے ہیں اور اس سے ہمیں یہ جاننے میں مدد ہوئی کہ کیا جسمانی سرگرمی کرنے سے ذہنی اور علمی صلاحیت کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے'۔ جب جسمانی سرگرمی میں تبدیلی آتی ہے تو علمی صلاحیتوں پر اس کا اثر پڑتا ہے دونوں کے درمیان باہمی رشتہ ہے۔