ETV Bharat / sukhibhava

Neglected Tropical Diseases Day 2023: این ٹی ڈی سے تحفظ کے لیے لوگوں میں آگاہی ضروری - Awareness among people is necessary to prevent NTD

عالمی سطح پر آج نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز دیوس کے طور پر منایا جاریا ہے جس کا مقصد نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ Neglected Tropical Diseases Day 2023

این ٹی ڈی سے تحفظ کے لیے لوگوں میں آگاہی ضروری
این ٹی ڈی سے تحفظ کے لیے لوگوں میں آگاہی ضروری
author img

By

Published : Jan 30, 2023, 5:20 PM IST

حیدرآباد: عالمی سطح پر نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز کے حوالے سے آگاہی پھیلانے اور اس کی روک تھام کے لیے ہر سال 30 جنوری کو "عالمی این ٹی ڈی ڈے یا نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز دیوس کے طور پر منایا جاتا ہے۔

این ٹی ڈی سے تحفظ کے لیے آگاہی ضروری۔

خیال کیا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ تر بیماریاں کسی نہ کسی طرح کے وائرس، بیکٹیریا، فنگس یا زہریلے کیمیکل کے رابطے میں آنے سے پھیلتے ہیں۔ لیکن انہیں وجوہات سے کچھ ایسے انفیکشن یا بیماریاں بھی ہوتے ہیں جس کے بارے میں لوگوں کو زیادہ معلومات نہیں ہوتی ہے، اور انہیں بیماریوں کو نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز کے فہرست میں رکھا جاتا ہے۔ ہر سال 30 جنوری کو دنیا بھر میں نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے غرض سے نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز دیوس منایا جاتا ہے جس کا مقصد لوگوں میں آگاہی پھیلانا اور ان بیماریوں کی روک تھام کے لیے کوشش کرنا ہے۔

نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز

قابل ذکر بات یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے عالمی سطح پر 20 بیماریوں کو نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز یا این ٹی ڈی کے فہرست میں رکھا گیا ہے۔ جن میں سے 12 بیماریوں کے مریض ہمارے ملک میں بڑی تعداد میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔

دنیا بھر میں اس زمرے میں آنے والی بیماریوں کے زیادہ تر کیسز غریب آبادی میں دیکھے جاتے ہیں۔ کیونکہ صفائی سے متعلق سہولیات کی کمی، صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی، خوراک اور پانی میں خلل جیسی وجوہات کو ان بیماریوں کے پھیلاؤ کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں ہر پانچ میں سے ایک فرد خاص طور پر ایشیا اور افریقہ میں کسی نہ کسی طرح کے نگلیکٹڈ ٹراپیکل ڈیزیز یا این ٹی ڈی کا شکار ہوتا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی دس سالہ منصوبہ

جانکاری کے مطابق اس دن کو منانے کی شروعات عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سال 2020 میں پہلی بار ان ممالک سے کیا گیا تھا جہاں معیاری خدمات، صاف پانی اور صفائی کے فقدان کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھیلی ہوئی تھیں۔ اس کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے این ٹی ڈی روڈ میپ بھی تیار کیا گیا تھا۔ جس کے تحت سال 2030 تک غریبوں کو متاثر کرنے والی 20 بیماریوں سے بچاؤ، علاج، صاف پینے کا پانی اور صحت کی دیگر سہولیات کو فراہم کرنا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ عالمی ادارہ صحت کی روڈ میپ میں کچھ اور مقاصد کو بھی شامل کیا گیا تھا، جیسے این ٹی ڈی بیماریوں میں مبتلا افراد کی تعداد کو 90 فیصد تک کم کرنا۔ کم از کم 100 ممالک میں NTD بیماریوں کا مکمل خاتمہ۔ اس کے علاوہ اس زمرے میں آنے والی بیماریوں کی وجہ سے معذوری کے معاملات میں کم از کم 75 فیصد کی کمی کرنا شامل تھا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے شناخت شدہ نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز کے زمرے میں آنے والے بیماریوں میں سے کچھ بیماریاں درجہ ذیل ہیں۔

ڈینگو، چکن گونیا

ڈینگو اور چکن گونیا وہ بیماری ہیں جو مچھڑ کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اپنی جان گنوا دیتے ہیں۔

جذام/ ہینسن کی بیماری

جذام ایک طویل مدتی یا دائمی بیماری ہے جو بیکٹیریا Mycobacterium leprae اور Mycobacterium lepromatosis کی وجہ سے ہوتی ہے۔

چگاس کی بیماری

یہ بیماری Triatomine نامی کیڑے کے کاٹنے سے ہوتی ہے جسے کسنگ بگ بھی کہا جاتا ہے۔ چگاس کی بیماری کسی کو بھی ہو سکتی ہے۔

ریبیز

یہ بیماری ریبیز نامی وائرس سے ہوتی ہے جو عام طور پر متاثرہ جانوروں خصوصاً کتوں کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔

لیمفیٹک فایلیریا

یہ بیماری ہاتھی پاؤں کے نام سے مشہور ہے یہ بیماری بھی مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔ اس مرض میں ہاتھ، چھاتی اور جنسی اعضاء میں سوجن ہوجاتی ہے۔

برولی السر

اسے Barnsdale ulcer یا Searles ulcer بھی کہا جاتا ہے۔ یہ متعدی بیماری Mycobacterium ulcerans کی وجہ سے ہوتی ہے۔

ایکائی نکاکوسس

Echinococcosis ایک سنگین انفیکشن ہے جو ٹیپ ورم ریراسائٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ زیادہ تر کتوں اور جنگلی جانوروں کے ذریعے پھیلتا ہے۔

Mycetoma

Mycetoma یا فنگل ٹیومر فنگس یا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جو بنیادی طور پر ہماری جلد کو متاثر کرتی ہے۔

کالا زار/ لیشمنیاسس

یہ ایک آہستہ آہستہ ترقی پذیر بیماری ہے جو لسمینیا سے ہوتی ہے۔ کالازر یہ ایک ایسی حالت ہے جس کے وائرس جلد کے خلیوں میں چلے جاتے ہیں اور وہاں رہتے ہوئے نشوونما پاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

روک تھام اور علاج

ڈاکٹروں کے مطابق اگر انفیکشن یا بیماری کی علامات صحیح وقت پر پکڑی جائیں تو تقریباً تمام بیماریوں کا مکمل علاج ممکن ہے جو کہ Neglected Tropical Health Disease میں آتی ہیں۔ لیکن اس زمرے میں آنے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے پانی اور خوراک کے ساتھ ساتھ ماحول اور اپنے اردگرد کی صفائی اور صفائی کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔

حیدرآباد: عالمی سطح پر نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز کے حوالے سے آگاہی پھیلانے اور اس کی روک تھام کے لیے ہر سال 30 جنوری کو "عالمی این ٹی ڈی ڈے یا نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز دیوس کے طور پر منایا جاتا ہے۔

این ٹی ڈی سے تحفظ کے لیے آگاہی ضروری۔

خیال کیا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ تر بیماریاں کسی نہ کسی طرح کے وائرس، بیکٹیریا، فنگس یا زہریلے کیمیکل کے رابطے میں آنے سے پھیلتے ہیں۔ لیکن انہیں وجوہات سے کچھ ایسے انفیکشن یا بیماریاں بھی ہوتے ہیں جس کے بارے میں لوگوں کو زیادہ معلومات نہیں ہوتی ہے، اور انہیں بیماریوں کو نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز کے فہرست میں رکھا جاتا ہے۔ ہر سال 30 جنوری کو دنیا بھر میں نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے غرض سے نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز دیوس منایا جاتا ہے جس کا مقصد لوگوں میں آگاہی پھیلانا اور ان بیماریوں کی روک تھام کے لیے کوشش کرنا ہے۔

نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز

قابل ذکر بات یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے عالمی سطح پر 20 بیماریوں کو نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز یا این ٹی ڈی کے فہرست میں رکھا گیا ہے۔ جن میں سے 12 بیماریوں کے مریض ہمارے ملک میں بڑی تعداد میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔

دنیا بھر میں اس زمرے میں آنے والی بیماریوں کے زیادہ تر کیسز غریب آبادی میں دیکھے جاتے ہیں۔ کیونکہ صفائی سے متعلق سہولیات کی کمی، صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی، خوراک اور پانی میں خلل جیسی وجوہات کو ان بیماریوں کے پھیلاؤ کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں ہر پانچ میں سے ایک فرد خاص طور پر ایشیا اور افریقہ میں کسی نہ کسی طرح کے نگلیکٹڈ ٹراپیکل ڈیزیز یا این ٹی ڈی کا شکار ہوتا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی دس سالہ منصوبہ

جانکاری کے مطابق اس دن کو منانے کی شروعات عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سال 2020 میں پہلی بار ان ممالک سے کیا گیا تھا جہاں معیاری خدمات، صاف پانی اور صفائی کے فقدان کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھیلی ہوئی تھیں۔ اس کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے این ٹی ڈی روڈ میپ بھی تیار کیا گیا تھا۔ جس کے تحت سال 2030 تک غریبوں کو متاثر کرنے والی 20 بیماریوں سے بچاؤ، علاج، صاف پینے کا پانی اور صحت کی دیگر سہولیات کو فراہم کرنا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ عالمی ادارہ صحت کی روڈ میپ میں کچھ اور مقاصد کو بھی شامل کیا گیا تھا، جیسے این ٹی ڈی بیماریوں میں مبتلا افراد کی تعداد کو 90 فیصد تک کم کرنا۔ کم از کم 100 ممالک میں NTD بیماریوں کا مکمل خاتمہ۔ اس کے علاوہ اس زمرے میں آنے والی بیماریوں کی وجہ سے معذوری کے معاملات میں کم از کم 75 فیصد کی کمی کرنا شامل تھا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے شناخت شدہ نیگلیٹیڈ ٹراپیکل ہیلتھ ڈیزیز کے زمرے میں آنے والے بیماریوں میں سے کچھ بیماریاں درجہ ذیل ہیں۔

ڈینگو، چکن گونیا

ڈینگو اور چکن گونیا وہ بیماری ہیں جو مچھڑ کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اپنی جان گنوا دیتے ہیں۔

جذام/ ہینسن کی بیماری

جذام ایک طویل مدتی یا دائمی بیماری ہے جو بیکٹیریا Mycobacterium leprae اور Mycobacterium lepromatosis کی وجہ سے ہوتی ہے۔

چگاس کی بیماری

یہ بیماری Triatomine نامی کیڑے کے کاٹنے سے ہوتی ہے جسے کسنگ بگ بھی کہا جاتا ہے۔ چگاس کی بیماری کسی کو بھی ہو سکتی ہے۔

ریبیز

یہ بیماری ریبیز نامی وائرس سے ہوتی ہے جو عام طور پر متاثرہ جانوروں خصوصاً کتوں کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔

لیمفیٹک فایلیریا

یہ بیماری ہاتھی پاؤں کے نام سے مشہور ہے یہ بیماری بھی مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔ اس مرض میں ہاتھ، چھاتی اور جنسی اعضاء میں سوجن ہوجاتی ہے۔

برولی السر

اسے Barnsdale ulcer یا Searles ulcer بھی کہا جاتا ہے۔ یہ متعدی بیماری Mycobacterium ulcerans کی وجہ سے ہوتی ہے۔

ایکائی نکاکوسس

Echinococcosis ایک سنگین انفیکشن ہے جو ٹیپ ورم ریراسائٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ زیادہ تر کتوں اور جنگلی جانوروں کے ذریعے پھیلتا ہے۔

Mycetoma

Mycetoma یا فنگل ٹیومر فنگس یا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جو بنیادی طور پر ہماری جلد کو متاثر کرتی ہے۔

کالا زار/ لیشمنیاسس

یہ ایک آہستہ آہستہ ترقی پذیر بیماری ہے جو لسمینیا سے ہوتی ہے۔ کالازر یہ ایک ایسی حالت ہے جس کے وائرس جلد کے خلیوں میں چلے جاتے ہیں اور وہاں رہتے ہوئے نشوونما پاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

روک تھام اور علاج

ڈاکٹروں کے مطابق اگر انفیکشن یا بیماری کی علامات صحیح وقت پر پکڑی جائیں تو تقریباً تمام بیماریوں کا مکمل علاج ممکن ہے جو کہ Neglected Tropical Health Disease میں آتی ہیں۔ لیکن اس زمرے میں آنے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے پانی اور خوراک کے ساتھ ساتھ ماحول اور اپنے اردگرد کی صفائی اور صفائی کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.