بی جے پی کی جانب سے بار بار یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ بی جے پی سے بیرکپور کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ کے جان کو خطرہ ہے۔ان کی قتل کی سازش کی جا رہی ہے۔مغربی بنگال کے بی جے پی صدر دلیپ گھوش کو اکثر ایسی باتیں کرتے ہوئے سنا گیا ہے۔
ایک بار پھر دلیپ گھوش نے دعوی کیا ہے کہ ارجن سنگھ نے جب سے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے اور یہ بات ترنمول کانگریس سے برداشت نہیں ہو رہی ہے۔اسی لئے ان کو قتل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ان کی سپاری دی گئی ہے۔اس کے لئے ان کی قتل کی سپاری اترپردیش اور بہار کے پیشہ ور مجرموں کو دی گئی ہے۔کچھ لوگوں کو ارجن سنگھ کے قتل کے لئے بلایا گیا ہے۔
دلیپ گھوش کے ان الزامات کے متعلق جب ترنمول کانگریس کے رہنما و ریاستی وزیر برائے شہری ترقیات و میونسپل امور فرہاد حکیم سے پوچھا گیا کہ بی جے پی کی جانب سے الزام لگایا جا رہا ہے کہ ارجن سنگھ کے قتل کے لئے اترپردیش اور بہار سے پیشہ ور مجرموں کو سپاری دی گئی ہے۔اس کے جواب میں فرہاد حکیم نے کہا کہ یہ سپاری وغیرہ یوپی اور گجرات کی تعلیم ہے۔ جو دلیپ گھوش وہاں سے لائیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے ہم جانتے ہیں کہ ارجن سنگھ یوپی کا دبنگ ہے ۔اس لیے بیرکپور سے رکن پارلیمان منتخب ہونے کے بعد سے وہاں فساد ہوئے ہیں۔تھانے پر بم اندازی ہوئی ہے۔ہم لوگ تو خود ارجن سنگھ سے ڈرتے ہیں۔ہمارے بنگال میں اترپردیش کی طرح انکاؤنٹر نہیں ہوتا ہے۔ہم مجرموں کو گرفتار کرکے عدالت کے حوالے کر دیتے ہیں۔عدالت ان کی سزا کا تعین کرتی ہے۔ارجن سنگھ ایک ڈرامہ باز ہیں اور بی جے پی ڈرامہ بازوں کی جماعت ہے۔