ریاست مغربی بنگال میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے متعدد موضوع پر اپنی برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کبھی ڈینگی تو کبھی مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی معاملات میں مداخلت، تو کبھی این آر سی جیسے معاملات کو سامنے رکھ کر حکومت خراب معیشت کو چھپانا چاہتی ہے۔
ممتا بنرجی نے اسمبلی میں کہا کہ 'ملک کی بگڑتی ہوئی معیشت سے عام آدمی کی توجہ ہٹانے کے مقصد سے ہی مرکزی حکومت چندریان2 کی اس قدر تشہیر کررہی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس سے قبل بھی ملک کے سائنسدانوں نے اس طرح کے کارنامے انجام دیے ہیں، تو آج مرکزی حکومت اتنی تشہیر کیوں کررہی ہے'۔
انہوں نے این آر سی کے متعلق مودی حکومت پر نکتہ چینی کی، اور اس کے ساتھ ہی میں انہوں این آر سی پر اپنے موقف کو واضح کیا اور تمام پارٹیوں سے اس کے خلاف ایک ہونے کی اپیل کی۔
اسمبلی میں ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کی کئی معاملے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے این آر سی سے لیکر کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹانے پر بھی اعتراض کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ملک کے حقیقی شہریوں کو ان لوگوں نے غیر ملکی بنا دیا ریلوے بی ایس این ایل سب کو غیر سرکاری کمپنیز کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں'۔
ممتا نے کہا کہ 'موجودہ حکومت میں ملک کو بچانے کی صلاحیت نہیں ہے، وہ لوگ مجھے گالیاں دے رہے ہیں لیکن میں اپنی لڑائی جاری رکھوں گی'۔
انہوں نے کہا کہ 'میں بنگال میں این آر سی کے خلاف تحریک چلاؤں گی بنگال نہ ہوتا تو آزادی کی تحریک نہیں ہوتی آج بنگال کے وجود کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بی جے پی بنگال کے نام کو ذہنوں سے مٹانے کی سازش کررہی ہے میں یہ نہیں ہونے دوں گی'۔
وزیراعظم کو چلینج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'آپ روس امریکہ اور اسرائیل کو سنبھال سکتے ہیں، لیکن بنگال کو نہیں'۔