ETV Bharat / state

'کورونا کا علاج توہم پرستی سے نہیں سائنسی طریقے سے ہوگا'

author img

By

Published : Mar 19, 2020, 11:03 PM IST

ایک طرف ملک کروناوائرس سے نمٹنے میں مصروف ہے تو دوسری طرف بنگال بی جے پی کے لیڈران گائے کے پیشاب کے مفید ہونے یا نہیں ہونے کی بحث میں الجھے ہوئے ہیں۔

کورونا کا علاج توہم پرستی سے نہیں سائنسی طریقے سے ہوگا'
کورونا کا علاج توہم پرستی سے نہیں سائنسی طریقے سے ہوگا'

اسی درمیان مغربی بنگال بی جے پی کے صدر کے موقف کے برخلاف مرکزی وزیر اور آسنسول سے رکن پارلیمان بابل سپریو نے کہا ہے کہ گوموتر سے متعلق گھوش کے بیان پارٹی متفق نہیں ہے ۔پارٹی سائنسی نظریات پر یقین رکھتی ہے۔

دودن قبل گوموتر پلانے کے الزام میں کلکتہ میں بی جے پی لیڈر کی گرفتاری کے بعد سے ہی بی جے پی اس بحث میں الجھی ہوئی نظرا ٓرہی ہے ۔بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے کہا تھاکہ گوموتر پینا اور اس کیلئے پروگرام منعقد کرنا کوئی غلط کام نہیں اور آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے ۔

مرکزی وزیر بابول سپریا نےٹوئیٹ کرتے ہوئےلکھا کہ گوموتر پینے کے مشورے پر میں یقین نہیں رکھتا ہوں،بھائی میں ایسا نہیں کرتا۔ جو لوگ اس کی حمایت کرتے ہیںوہ اپنے "ذاتی" عقائد کی بنیاد پر کرتے ہیں۔ وزیرنے آگے لکھا ہے کہ یہ بی جے پی کا یقین نہیں ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی 'حقیقت پسندانہ اور سائنسی انداز میںکرونا کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور بین الاقوامی رہنما کے طور پر 'سامنے کھڑے ہوکراس مہم کی قیادت کررہے ہیں۔

کیا بابل سپریو کا یہ ٹویٹ صرف ٹرول جواب ہے؟ یا اس ٹویٹ کی سیاسی اہمیت زیادہ ہے؟ اس دن بنگال کے سیاسی کیمپ میں یہ عمل شروع ہوچکا ہے۔

خیال رہے کہ بی جے پی در دلیپ گھوش نے گرفتاری کی مخالفت کرتے ہوئےکہا کہ یہ کوئی آج نہیں ہورہا ہے ۔پہلے بھی اس ملک میں یہ ہوتا رہا ہے ۔دلیپ نے سوال کیا کہ کس نے کہا کہ گوموتر پینے سے نقصان ہوتا ہے؟ ہزاروں سال کی روایت۔ کس کو تکلیف ہوئی ہے؟ گائے کا پیشاب کھانے کے بعد کون بیمار ہوا؟ "کس کو اسپتال میں داخل کرایا جانا ہے؟" دلیپ نے وضاحت کی ، "روزانہ کتنے لوگ گائے کا پیشاب خرید رہے ہیں؟" اربوں کا کاروبار ہے۔ بی جے پی صدر نے یہ بھی کہاکہ کچھ لوگوںکو ایسا لگا کہ گائے کا پیشاب پینے کی وجہ سے فائدہ ہوسکتا ہے تو اس نے کھایا اس نے ان لوگوں کو زبردستی نہیں کھلایا ۔

بابول سپریو کے ٹویٹ نے واضح کردیا ہے کہ بی جے پی میں ہر کوئی دلیپ گھوش کے خیال کی حمایت کرنے پر راضی نہیں ہے۔ بابل نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ آیا ان کے ٹویٹ کا مقصد جمعرات کو دلیپ گھوش کے خیالات کی مخالفت کرنا ہے یا نہیں ۔لیکن انہوں نے کہا کہ کرونا سے سائنسی طریقے سے نمٹنا ہے۔ کسی توہم پرستی سے نہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے بابول نے کہا کہ ہم سب دیکھ سکتے ہیں کہ ہمارے وزیر اعظم ، کورونا کا مقابلہ کس طریقے سے کررہے ہیں ۔انہوںنے سارک ممالک کو متحد کیا ہے۔

اسی درمیان مغربی بنگال بی جے پی کے صدر کے موقف کے برخلاف مرکزی وزیر اور آسنسول سے رکن پارلیمان بابل سپریو نے کہا ہے کہ گوموتر سے متعلق گھوش کے بیان پارٹی متفق نہیں ہے ۔پارٹی سائنسی نظریات پر یقین رکھتی ہے۔

دودن قبل گوموتر پلانے کے الزام میں کلکتہ میں بی جے پی لیڈر کی گرفتاری کے بعد سے ہی بی جے پی اس بحث میں الجھی ہوئی نظرا ٓرہی ہے ۔بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے کہا تھاکہ گوموتر پینا اور اس کیلئے پروگرام منعقد کرنا کوئی غلط کام نہیں اور آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے ۔

مرکزی وزیر بابول سپریا نےٹوئیٹ کرتے ہوئےلکھا کہ گوموتر پینے کے مشورے پر میں یقین نہیں رکھتا ہوں،بھائی میں ایسا نہیں کرتا۔ جو لوگ اس کی حمایت کرتے ہیںوہ اپنے "ذاتی" عقائد کی بنیاد پر کرتے ہیں۔ وزیرنے آگے لکھا ہے کہ یہ بی جے پی کا یقین نہیں ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی 'حقیقت پسندانہ اور سائنسی انداز میںکرونا کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور بین الاقوامی رہنما کے طور پر 'سامنے کھڑے ہوکراس مہم کی قیادت کررہے ہیں۔

کیا بابل سپریو کا یہ ٹویٹ صرف ٹرول جواب ہے؟ یا اس ٹویٹ کی سیاسی اہمیت زیادہ ہے؟ اس دن بنگال کے سیاسی کیمپ میں یہ عمل شروع ہوچکا ہے۔

خیال رہے کہ بی جے پی در دلیپ گھوش نے گرفتاری کی مخالفت کرتے ہوئےکہا کہ یہ کوئی آج نہیں ہورہا ہے ۔پہلے بھی اس ملک میں یہ ہوتا رہا ہے ۔دلیپ نے سوال کیا کہ کس نے کہا کہ گوموتر پینے سے نقصان ہوتا ہے؟ ہزاروں سال کی روایت۔ کس کو تکلیف ہوئی ہے؟ گائے کا پیشاب کھانے کے بعد کون بیمار ہوا؟ "کس کو اسپتال میں داخل کرایا جانا ہے؟" دلیپ نے وضاحت کی ، "روزانہ کتنے لوگ گائے کا پیشاب خرید رہے ہیں؟" اربوں کا کاروبار ہے۔ بی جے پی صدر نے یہ بھی کہاکہ کچھ لوگوںکو ایسا لگا کہ گائے کا پیشاب پینے کی وجہ سے فائدہ ہوسکتا ہے تو اس نے کھایا اس نے ان لوگوں کو زبردستی نہیں کھلایا ۔

بابول سپریو کے ٹویٹ نے واضح کردیا ہے کہ بی جے پی میں ہر کوئی دلیپ گھوش کے خیال کی حمایت کرنے پر راضی نہیں ہے۔ بابل نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ آیا ان کے ٹویٹ کا مقصد جمعرات کو دلیپ گھوش کے خیالات کی مخالفت کرنا ہے یا نہیں ۔لیکن انہوں نے کہا کہ کرونا سے سائنسی طریقے سے نمٹنا ہے۔ کسی توہم پرستی سے نہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے بابول نے کہا کہ ہم سب دیکھ سکتے ہیں کہ ہمارے وزیر اعظم ، کورونا کا مقابلہ کس طریقے سے کررہے ہیں ۔انہوںنے سارک ممالک کو متحد کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.