مغربی بنگال کی کانگریس اور بائیں محاذ کی تمام سیاسی جماعتوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ،این آرسی اور این پی آر کے خلاف آئندہ کل آٹھ جنوری کو ریاست میں ہڑتال کرنے کا اعلان کیا۔
کانگریس اور بائیں محاذ نے تمام مزدورتنظیموں کی جانب بلائی گئی ہڑتال کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے ۔بند کی حمایت میں سڑکوں پر اترنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
بی جے پی کے صدردلیپ گھوش نے کہاکہ ہڑتال کی عادت ہے ۔ ہڑتال کے دوران جوہوتا ہے آج بھی وہی دکھنے کوملا ہے۔ ہڑتال کے دوران مختلف مقامات پر توڑپھوڑ ہوئی ۔ حسب توقع ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت تمام مھاذ ہر ناکام ہوچکی ہے۔حکومت کی کمزوری کی وجہ ست ہڑتال کے دوران مختلف اضلاع میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
بی جے پی کےرکن پارلیمان نے کہاکہ ممتابنرجی مرکزی حکومت کے خلاف روزانہ احتجاج کرتی ہیں۔ اس سے مرکزی حکومت اور بی جی پی پر کوئی اثر نہیں پڑنے والا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ مجھے مغربی بنگال ہڑتال کا وسیع تجربہ ہے۔ہر بار ایک ہی طرح کی ہڑتال ہوتی ہے اس مر تبہ بھی ایسا ہی ہوا ۔اس میں کیا فرق ہے۔
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ بنگال میں ہوئے تمام واقعات اور بدعنوانی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتی ہیں۔ بند کی حمایت نہ کرکے بی جے پی کی راہ اور ہموار کردی ہے۔