کولکاتا: مغربی بنگال ایس ایس سی کے چیئرمین سدھارتھ مجمدار نے کہا کہ 10 سال پہلے پاس ہونے والوں اور آج گریجویشن یا پوسٹ گریجویشن سطح کے امتحانات پاس کرنے والوں کے حاصل کردہ نمبروں میں فرق بہت بڑا ہے۔ اس کے علاوہ، مختلف یونیورسٹیوں میں مارکنگ کے رجحان میں فرق ہے۔ اس لئے مقابلہ میں برابری کو برقرار رکھنے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایس ایس سی کے چیئرمین نے کہا کہ فی الحال نویں اور دسویں جماعت کے اساتذہ کی تقرری کو لے کر کمیشن میں بحث ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طریقے سے تقرری سے انتخاب کے عمل میں مستقل مزاجی ہوگی۔ ہم اہلیت کی تصدیق کے لئے OMR شیٹ ٹیسٹ کے حق میں ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ 2019-20 میں بھرتی ٹیسٹ سے مشاورت (انٹرویو) کو ہٹا دیا گیا تھا۔ اسے واپس لانے کی سفارش کی گئی ہے۔
حال ہی میں اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کے معاملات کی تحقیقات میں او ایم آر شیٹس میں مختلف بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ تاہم اسکول سروس کمیشن نے او ایم آر شیٹ کیوں چاہتے ہیں؟ سدھارتھ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ OMR شیٹس پر امتحانات سے کیسز اور RTI (Right to Information Act) کی درخواستیں کم ہوتی ہیں۔ کیونکہ، امیدوار OMR شیٹ کی کاپی گھر لے جا سکتے ہیں اور اس کے امتحان کے ممکنہ نتائج کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Sweta Chakraborty ای ڈی کے ذریعہ گرفتار ایان شیل سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے: شویتا چکرورتی
حال ہی میں وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ بدعنوانی کو روکنے کے لئے کلاس 9-10 اور 11-12 میں اساتذہ کی تقرری کے قوانین میں تبدیلی کی جائے گی۔ ایس ایس سی کے چیئرمین نے کہا کہ فی الحال صرف انہوں نے محکمہ تعلیم کو سفارش کی ہے کہ نویں اور دسویں کلاس کے اساتذہ کی تقرری کے قوانین میں تبدیلی کی جائے۔ اس کے بعد متعلقہ محکمے اس سفارش کے لیے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی کابینہ کے پاس جائیں گے۔ نویں اور دسویں کے اساتذہ کی تقرری کے نئے قواعد کابینہ اجلاس کی منظوری کے بعد گزٹ فارم میں شائع کیے جائیں گے۔