مغربی بنگال سے پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ زرعی قانون کے خلاف احتجاج و مظاہرہ لمبے عرصے تک چلنے والا ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اس مسئلے کو حل کرنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا 'مرکزی حکومت اور کسانوں کے درمیان کئی مرتبہ بات چیت ہو چکی ہے اس کے باوجود کوئی حل نکل نہیں سکا ہے اور مستقبل میں بھی کوئی امید نظر نہیں آرہی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت جب تک زرعی قانون واپس نہیں لیتی ہے اس وقت تک کسانوں کی ناراضگی دور نہیں ہو سکتی ہے۔ کسانوں کے احتجاج پر بریک لگانے کے لئے مرکزی حکومت کو زرعی قانون کو کسی بھی قیمت پر واپس لینا ہی پڑے گا'۔
انہوں نے مزید کہا 'موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ایک انچ پیچھے ہٹنے والی نہیں ہے۔ کسان اس کے خلاف طویل عرصے تک لڑائی کے لئے ذہنی طور تیار ہیں۔ سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد کسانوں کے احتجاج کی رفتار تھوڑی سست پڑ سکتی ہے۔ لیکن ختم نہیں ہوگی'۔
یہ بھی پڑھیے
گیان واپی مسجد ملکیت معاملہ پر سماعت 20 جنوری کو
واضح رہے کہ کسانوں کی مختلف تنظیموں کی جانب سے زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے دہلی میں احتجاج و مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔