مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع ناخد مسجد انتظامیہ نے کہا ہے کہ مسجد میں جماعت معمول کے مطابق ہو گی لیکن اس میں صرف مسجد کے موذن، امام اور دیگر عملہ شریک ہوں گے۔
اس سے قبل بنگال امام ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا تھا کہ مساجد مکمل طور پر بند نہیں ہوں گے بلکہ آذان اور جماعت ہوگی مگر زیادہ بھیڑ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ناخدا مسجد کی انتظامیہ کمیٹی کے ممبر نے کہا کہ ناخدا مسجد میں جماعت کی نماز بڑے پیمانے پر نہیں ہوگی۔صرف 4 سے پانچ افراد جماعت میں شریک ہوں گے۔
لوگوں سے درخواست کی گئی ہے وہ اپنے گھروں میں ہی جماعت کااہتمام کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حالات بہتر ہونے تک یہی صورت حال رہے گی۔
ایک سینئر مسلم پولیس آفیسر نے کہا کہ مسلم محلوں میں بھیڑ کم کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا مسلم محلوں میں بھیڑ کم کرنے کیلئے مقامی ائمہ حضرات کی خدمات لی جارہی ہیں۔
اس سے قبل ملک کے کئی معروف مذہبی اداروں بالخصوص دارالعلوم دیوبند، جمعیۃ علما ہند، جمعیۃ اہل حدیث نے بیان جاری کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ مسجد میں معمول کے مطابق آذان اور جماعت کا اہتمام کریں۔ مگر بھیڑ نہ لگائیں۔ اپنے گھروں میں ہی نماز کا اہتمام کریں۔
گزشتہ ہفتے مسجد ناخد انے اپیل جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمعہ نماز کے لئے آنے والے افراد اپنے گھروں سے ہی وضو اور سنت کی ادائگی کرکے آئیں ۔