اے بی وی پی کے حامیوں پرمغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں واقع وشوابھارتی یونیورسٹی میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء پر حملہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔
اے بی وی پی کے حامیوں میں متعدد طلباء زخمی ہو ئے ہیں۔ زخمیوں کو ضلع صدر ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
شکایت موصول ہونے کے بعد پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے ۔ یونیورسٹی کے طلباء پر حملہ کرنے کے الزام میں اے بی وی پی کے حامیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ بایاں محاذ کی طلباء ونگ پرحملہ کیا گیا ہے۔ زخمیوں کو ضلع صدر ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ زخمیوں کی حالت بہتر ہے۔
پولیس نے مزید کہاکہ یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی۔ ان کی شکایت پر تفتیش کرتے ہوئے اے بی وی پی کے حامیوںکو گرفتار کیاگیا ہے۔ مزید گولوں کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے۔
دوسری طرف وشوابھارتی یونیورسٹی کے طلباء نے اے بی وی پی کے خلاف احتجاج کاسلسلہ جاری رکھا ہے۔ انہوں نے حملے میں ملوث اے بی وی پی کے حامیوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
طلباء نے احتجاج کر تے ہوئے کہاکہ وائس چانسلرپر خاموشی اختیار کرنے پر ان کا استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ پا نچ جنوری کو جواہرلال نہرویونیورسٹی میں اے بی وی پی کے مبینہ حامیوں نے طلباء پر حملہ کیا تھاجس میں متعدد طلباء زخمی ہو گیے تھے۔
جےاین یو کے طلباء پر حملہ کرنے والوں کی اب تک گرفتاری عمل میں نہیں ہے لیکن وشوابھارتی یونیورسٹی کے طلباء پر حملہ کرنے کے الزام میں اے بی وی پی کے دوحامیوں کو گرفتار کرلیا ہے جنہیں 10 دنوں تک پولیس حراست میں بھیجا گیا ہے۔