مغربی بنگال ایاں محاذ کے مرکزی حکومت کی پالیسیوں اور این آر سی کے خلاف کئی دنوں تک جاری رہنے والے لانگ مارچ میں عوام کا ساتھ ملنے اور پھر دھرمتلہ کے رانی داس منی روڈ میں ہوئے جلسے میں بھیڑ سے سی پی آئی ایم کے حوصلے بلند ہے.
یہی وجہ ہے کہ ریاستی سی پی آئی ایم نے اب شہریت ترمیمی بل کے خلاف ریاستی سطح پر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے. اس تحریک میں صرف ریلی اور جلسہ نہیں بلکہ چھوٹے چھوٹے نکڑ میٹنگ، لیفلیٹ کی تقسیم ڈرامے اور گیت کے ذریعے لوگوں میں شہریت ترمیمی بل کے مطابق بیداری لانے کی کوشش کریں گے.
اس کے علاوہ اس سلسلے میں پارٹی کے کیڈروں کو ٹریننگ دینے کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ شہریت ترمیمی بل کا مقابلہ کرنے کے لئے آج سی پی آئی ایم کے دفتر مظفر احمد بھون میں بایاں محاذ کی 17 حلیف جماعتوں نے تبادلہ خیال کی.اس کے بعد لیفلیٹ تیار کیا گیا جو عام لوگوں میں تقسیم کئے جائیں گے ۔
اس میں بیان کیا گیا ہے شہریت ترمیمی بل پاس کرا کر بی جے پی کیا،کرنا چاہتی ہے ۔ معاشرے کو ذات و مذہب کے نام پر تقسیم کرکے اس کا سیاسی فائدہ اٹھانا ہی مودی اور شاہ کا مقصد ہے۔عام آدمی یہ باتیں سمجھانے میں کسی طرح کی پریشانی نہ ہو اس کے لئے کلاس کرائے جائیں گے ۔
ہر ہفتے پارٹی کیڈروں کو ٹریننگ دی جائے گی ۔اس کے علاوہ ڈراموں اور لوک گیتوں کے ذریعے این آر سی اور شہریت ترمیمی بل کے نقص سمجھائے جائیں گے ۔ اس کام کے لئے ہر علاقے میں ایک ٹیم بناکر دی گئی ہے۔
اس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شامل ہوگی اور عوام کو سمجھا ئیں گے کہ ہندو مسلم کی تقسیم کرکے اصل مسائل سے گمراہ کیا جا رہا ہے۔ ہر چیز کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں عام آدمی کیا کھائے گا کہاں سے کھائے گا ۔
سی پی آئی ایم کے رہنم محمد سلیم نے کہا کہ ہم بھی کلاس کرتے ہیں نیا کچھ بھی نہیں بس لوگوں کو سمجھانا پڑے گا کہ کسی مشکل میں ہم لوگ پھنس چکے ہیں۔ بی جے پی ملک کے اندر ایک ملک بنانا چاہتے ہیں ہم ان کی مخالفت کر رہے ہیں۔ چیزوں کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں کوئی کچھ نہیں بول رہا ہے نوکری نہیں ہے لیکن کوئی کچھ نہیں بول رہا ہے ۔