مغربی بنگال بایاں محاذ کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ 'ریاست میں ترقیاتی کام کا کوئی اتا پتہ نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ، اپنے بیان میں ہی ترقی کی باتیں کرتی ہیں۔'
اسمبلی میں وزیر اعلیٰ ممتابنرجی کی جانب سے گورنر کے خطبہ پر شکریہ اداکئے جانے پر سی پی آ ئی ایم کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ترنمول کانگریس کی سربراہ کو گھیرنے کی کوشش کی تھی۔
سوجن چکرورتی نے کہاکہ ریاست کے بیشتر اضلاع میں پیسی بھائی پو(پھوپھی اور بھتیجے) ٹیکس سے ہونے والی آمدنی کہاں جاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پیسی بھائی پو(پھوپھی اور بھتیجے) کے نام پر بیشتر اضلاع میں ٹیکس وصولی کیا جاتا ہے ۔ اس کا حساب کون دے گا ۔وزیر اعلیٰ نے کئی باتوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
بایاں محاذ اور کانگریس کے اراکان اسمبلی نے احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔اسمبلی کے باہر اراکان اسمبلی نے ممتابنرجی کی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گورنر کی تقریر پر شکریہ ادا کرنے کی وضاحت کا مطالبہ کیا۔
دوسری طرف کانگریس کے ریاستی ترجمان منوج چکرورتی نے کہاکہ ہمیں ریاست کی ترقی چاہئے۔ اس کے لئے ہم ممتاحکومت کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہیں۔ لیکن ان کا موقف واضح نہیں ہے۔ وہ شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کرتی ہیں لیکن این پی آر کے خلاف اسمبلی قرارداد نہیں لاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ وزیراعلیٰ کو پہلے اپنی پالیسی واضح کرنی ہوگی اس کے بعد مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کر نے کے لئے سڑکوں اترنا ہوگا۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال بایاں محاذ اور کانگریس نے آئندہ میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں ایک ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے ۔