کولکاتا:مغربی بنگال میں ان دنوں ایس ایس سی اسکام سمیت مختلف بدعنوانی کے معاملے کی جانچ جاری ہے۔ تفتیش جانچ کا دائرہ جوں جوں بڑھتا جا رہا ہے توں توں نئے نئے اکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی درمیان ترنمول کانگریس سے معطل ہیوی ویٹ رہنما اور سابق وزیر پارتھو چٹرجی نے عدالت میں پیشی کے دوران نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب میں دھماکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری سمیت لفٹ فرنٹ کے کئی رہنماوں کے اساتذہ کی تقرری معاملے میں ملوث ہونے کا دعوی کیا۔
سابق وزیر پارتھو چٹرجی نے میڈیا کے سامنے کہاکہ وہ اساتذہ کی تقرری معاملے میں بے قصوروار ہیں۔انہیں اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔جو لوگ میرے بارے میں افواہ پھہلا رہے ہیں ان سے سوال کیئجے کہ انہوں نے کسی نا کسی کی تقرری کے لئے سفارش کیا کرتے تھے۔ سابق وزیر نے کہاکہ سی پی آئی ایم کے رہنما سجن چکرورتی ،بی جے پی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش اور حزب اختلاف کے رہنما شبھند ادھیکاری بھی اساتذہ کی تقرری معاملے میں ملوث ہیں۔ان سے بھی سوال کیا جائے کہ انہوں نے کن کن لوگوں کی نوکری کے لئے سفارش کی تھی ۔
یہ بھی پڑھیں:Teacher Recruitment Policies اساتذہ کی تقرری سے متعلق ضابطوں میں بدلاؤ لانے کی تیاری، چیئرمین اسکول سروس کمیشن
ترنمول کانگریس کے سابق رہنما پارتھو چٹرجی نے یہ بھی کہا کہ وہ ذمہ داری کے ساتھ دلیپ گھوش ، شبھندو ادھیکاری اور سجن چکرورتی کا نام لے رہے ہیں ۔انہوں نے ٹیچرز کی نوکری کے لئے سفارش کی تھی ۔ہم نے ان کی باتیں ماننے سے انکار کردیا تھا۔اس بنیاد پر ہمارے کے خلاف بیان بازی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ غیرجانبدارانہ تفتیش شروع ہوتے ہی یہ تینوں جیل میں چلے جائیں گے۔جہاں تک میرا سوال ہے تو میں عوامی رہنماہوں۔ہم نے اپنی ساری زندگی عوام کی خدمت کرتے ہوئے گزاری ہے۔