مغربی بنگال کے گورنرجگدیپ دھنکر نے کہاکہ مجھے اس دن لگاکہ شاید میڈیا بھی خوف میں ہے ۔ریاستی حکومت کے ساتھ اختلافات پر مغربی بنگال کے گورنرجگدیپ دھنکر نے کہا کہ مجھے ایک ایسے گورنر کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جو حکومت کے ساتھ ٹکراؤ چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ جولائی میں گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی ریاستی حکومت اور گورنر کے درمیان ٹکراؤ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت میں جمہوریت محفوظ نہیں ہے اور میں خود بھی خوف میں ہوں۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ گورنر ریاست کا آئینی سربراہ ہے۔میں اپنے دائرہ میں رہ کر کام کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وہ تنقید کے باوجود وہ مثبت ذہن کے ساتھ ہیں اور اسی ماحول میں کام کرناچاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ میں ہر وقت ممتا بنرجی پر تنقید کرتا رہتا ہوں بلکہ میں نے مختلف مواقع پر ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کی تعریف کی ہے۔
گورنر نے کہا کہ وہ اسمبلی گئے مگر ان کیلئے دروازے نہیں کھولے گئے اور انہیں انتظار کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ آخری وقت میں اسپیکرنے لنچ کی دعوت کو رد کردیا۔ظاہر ہے کہ اس کامقصد میری توہین کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ جمہوریت کیلئے انتہائی خطرناک اور شرمناک ہے۔
مسٹر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ سوچھ بھارت مہم ملک کی صفائی کا ملک گیر مہم ہے اور اس لیے ضرورت ہے کہ اس مہم کاآغاز اسمبلی سے کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے کام کاج میں کبھی بھی وزیرا عظم نے مداخلت نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی مہینوں سے گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے درمیان بیان بازی جاری ہے۔ دونوں جانب سے ایک دوسرے کے کام میں مداخلت کرنے کا الزام لگایاجارہا ہے۔