کولکاتا: مغربی بنگال میں سی پی آئی ایم ہیڈ کوارٹر علیم الدین اسٹریٹ نے ایریا کمیٹی کو سات سوالات کی فہرست بھیجی ہے۔ وہاں انہوں نے لیڈروں سے پوچھا کہ وہ دھرم کرما کرتے ہیں یا نہیں؟ اس کے ساتھ وہ یہ بھی جاننا چاہتے تھے کہ کیا ان کے خاندان میں شادیوں یا دیگر خاندانی اور سماجی تقریبات کے لئے کس طرح کے انتظامات ہوتے ہیں۔کیا آپ مذہبی رسومات میں حصہ لیتے ہیں ۔
سوالنامے پہلے ہی اضلاع میں پہنچ چکے ہیں۔ ان سوالات کو لے کر پارٹی کے اندر طرح طرح کی بحثیں شروع ہوگئی ہے ۔کلکتہ کے ایک لیڈر نے کہاکہ ’’پارٹی میں بہت سے لوگ ہیں جو بڑی باتیں کہتے ہیں لیکن اپنی نظریاتی طور پر متزلزل ہیں۔پارٹی کے ایک حلقے کا کہنا ہے کہ اس طرح کے سوالات ان لوگوں کےلئے پریشانی کا سبب بن سکتا ہے جو مذہبی رسوم میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ پارٹی کے وفادار ہیں۔
سی پی ایم میں مذہب کو لے کر کوئی کم تنازعہ نہیں ہے۔ آنجہانی سبھاش چکرورتی کے تراپیٹھ مندر میں پوجا کی توپارٹی میں گرما گرم بحث ہوئی۔ سی پی ایم نے سابق ریاستی وزیر عبد الرزاق ملا کے حج کرنے پر بھی اعتراض کیا تھا۔سی پی ایم کے کئی لیڈروں کا کہنا ہے کہ ’’پارٹی کے سابق جنرل سکریٹری ہرکشن سنگھ سرجیت نے ساری زندگی پگڑی پہنی تھی۔ جو اس کی سکھ شناخت کی نشاندہی کرتا۔ کیا تب اتنی مادیت پرستی نہیں دیکھی گئی؟‘‘ سی پی ایم کی ہگلی ضلع کمیٹی کے ایک رکن نے کہا، ’’ہمارے ضلع میں ایسے لیڈر ہیں جن کا پیشہ پروہت ہے۔ کیا اسے سب کچھ چھوڑنا ہوگا؟تاہم، ہگلی کے چندن نگر کے نوجوان لیڈر نے کئی دن پہلے یہ پیشہ چھوڑ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Naushad Siddiqui Reached Bhangor رکن اسمبلی نوشاد صدیقی اپنے حلقہ انتخاب بھانگوڑ میں داخل ہونے میں کامیاب
پارٹی کاکہنا ہے کہ کئی سی پی ایم لیڈران اپنے گھروں کی شادیاں بہت ہی دھوم دھام سے کرتے ہیں ۔جب کہ پارٹی اپنے لیڈروں سے امید کرتی ہے کہ وہ سادھ زندگی گزاریں گے ۔