مغربی بنگال بایاں محاذ کے مقبول ترین رہنما محمد سلیم نے کہاکہ ملک کی تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ بیرون ریاستوں میں پھنسے اپنے اپنے لوگوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کی ذمہ داری اٹھا رکھی ہے
انہوں نے کہاکہ روزانہ شرامک اسپیشل کے ذریعہ بیرون ریاستوں میں پھنسے مزدور، طلباء اور دیگرلوگ اپنی اپنی ریاستی حکومت کی مدد سے اپنے اپنے گھر پہنچ رہے ہیں ۔
سی پی ایم کے رہنما کاکہنا ہے کہ لیکن مغربی بنگال حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ حکومت نے اب تک اس ضمن میں کوئی ٹھوس اعلان نہیں کیا ہے ۔
محمد سلیم کے مطابق ریاستی حکومت جتنی دیر کرے گی بیرون ریاستوں میں پھنسے لوگوں کی پریشانیاں اتنی ہی بڑھ جائے گی ۔اس کی ذمہ دارکون ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی کو مزدوروں کے لئے منصوبے کا اعلان کرنا چا ہئے ۔بیرون ریاستوں میں پریشانیوں کا سامنا کرنے والے لوگ وزیر اعلیٰ ممتابنرجی سے امید لگائے بیٹھے ہیں۔
سی پی ایم کے رہنما کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتابنرجی کی خاموشی پر سوال اٹھنے لگا ہے لیکن انہیں کسی کی پراہ ہی نہیں ہے۔آخر وہ خاموش کیوں ہیں۔ اس کا جواب کون دےگا۔
دوسری طرف انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران غریب لوگوں تک راشن نہیں پہچنے پر ریاستی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ چند لوگ مصیبت کی گھڑی میں بھی سیاست کرتے ہیں۔
لوگوں کو راشن نہیں مل رہا ہے۔ مشتعل ہجوم سڑکوں پر اتر چکے ہیں۔چند دنوں تک ایسا ہی جاری رہا تو ریاست میں لاک ڈاؤن نام کی کوئی چیز نہیں رہ جائے گی ۔کیونکہ بھوکے لوگوں کو نہ تو اپنی جان کی پراہ ہوتی ہے نہ ہی کسی حکومت کی ۔ اس وقت کیا ہوگا۔