دھرم تلہ میں رانی راش روڈ پر این آرسی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف منعقد ریلی سے خطاب کرتے ہوئےمغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ کل جمعہ ہے اور بڑی تعداد میں لوگ جمعہ کی نماز پڑھنے کیلئے نکلیں گے۔
بی جے پی کارکنان جمعہ کی نماز کے دوران امن و امان کی فضا کو بگاڑنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ماحول کو خراب کرنے کیلئے ورکروں کو تیار کررہی ہے۔اس کا مقصد مسلمانوں کو بدنام کرنا ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جدوجہد کو ہندومسلمانوں کے درمیان تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ممتا بنرجی نے مطالبہ کیا کہ اس پر ریفرنڈم کرایا جائے۔
ممتا بنرجی نے اقوام متحد ہ کی نگرانی میں اس قانون پر ریفرنڈ م کرایاجائے ا س وقت دیکھ لیں گے کس کو کامیابی ملے گی۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کا قیام1980میں اور وہ لوگوں سے 1970سے شہریت کے دستاویز مانگ رہے ہیں۔
دوسری جانب بنگال پولس نے کہا ہے کہ بنگال میں امن و امان کا ماحول ہے۔احتجاج جاری ہیں مگر گزشتہ تین دنوں میں کہیں سے بھی تشدد کے واقعات رونما نہیں ہوئے ہیں۔
شمالی دیناج پور میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جلوس کے دوران حامی اور مخالفین کے درمیان جھڑپ ہونے سے پانچ فراد کی موت ہوگئی ہے۔
پولس نے بتایا کہ مظاہرین نے نیشنل ہائی کو جام کردیا تھا۔پولس نے تشدد کے الزام میں 350افراد کو گرفتار کیا ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ منظور ہونے کےبعد ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں احتجاج کے دوران لوگوں نے ریلوے سمیت دیگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
مسلسل احتجاج کے سبب مشرقی ریلوے نے ہوڑہ اور سیالدہ سے روانہ ہونےو الی متعدد ٹرینوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔