مغربی بنگال کے دارجلنگ میں عظیم مجاہد آزادی اور آزادہند فوج کے بانی نیتاجی سبھاش چند ربوس کے یوم پیدا ئش کے موقع پر جلسے کو خطاب کرتے ہوئےوزیراعلیٰ ممتابنرجی کہاکہ آزادی سے قبل اور آزادی کے بعد وہ حقیقی ہرو تھے۔
انہوں نے کہاکہ نیتاجی سبھاش چند ربوس ملک کی آزادی میں کیا کارنامہ انجام دیاہے اس کو پتہ ہے لیکن آج بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما کر رہے ہیں برسوں پہلے ہند وسمہا سبھا کر چکی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد ہندومہاسبھا بیتاجی کے ناقدین میں شامل تھی۔ نیتاجی جب بھارت کی قومی یکجہتی کے بارے میں بات کرتے تھے تو یہ وہ تنظیم ہے جو ان کی باتوں کی مخالفت کرتی تھی۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ نیتاجی سبھاش چند ربوس نے کہاتھا کہ ہند دھرم کا کسی سے موزانہ نہیں کیا جا سکتا ہے لیکن اس کے آڑ میں سیاست نہیں کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 12 مئی 1940 میں مغربی بنگال کے جھاڑ گرام میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے نیتا جی نے ہند و مہا سبھا کی تنقید کی تھی۔ برسوں پہلے نیتا جی نے جس بات کولے کر تنقید کی تھی اور آج سچ ہو گئی ہے۔
نیتاجی نے اپنی تقریر میں کہاتھا کہ ہند ومسلم میں فرق نہیں کیا جاسکتا ہے۔ملک میں دھرم کولے کر سیاست نہیں کی جاسکتی ہے۔
ممتابنرجی نے کہا کہ نیتا جی بھار ت کے لیے جو خواب دیکھا تھا وہ آج کا بھارت نہیں ہے۔ چند لوگوں نے سیاست اور اقتدار کے لیے ملک دھرم کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کو 23 جنوری کو نیتاجی کے یوم پیدائش کے دن کو قومی چھٹی کے دن کے طور پر اعلان کرناچاہئے ۔
مغربی بنگال سمیت ملک کی دیگر ریاستوں میں نیتاجی کے یوم پید ائش کے موقع پر مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔