مغربی بنگال کی اسمبلی میں آج ریاستی حکومت نے عبوری بجٹ پیش کیا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاست کے ان ایڈیڈ ریکگنائزڈ مدارس کے متعلق ایک اہم اعلان کرتے ہوئے یہ جانکاری دی کہ ایسے مدارس کو حکومت نے 50 کروڑ کی مالی مدد دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ریاست میں ایسے سینکڑوں مدارس بھی ہیں جو ریکگنائزڈ ان ایڈیڈ ہیں مگر ان کو حکومت کی طرف سے کوئی مالی امداد نہیں ملتی ہے۔
ایسے مدارس کو حکومت کی طرف سے رواں مالی سال میں 50 کروڑ کی مالی مدد دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ان مدارس کو بعد میں گورنمنٹ ایڈیڈ مدارس کا درجہ بھی دیا جائے گا۔
ملن اتسو کے دوران بھی اس کی جانکاری دیتے ہوئے ترنمول کانگریس کے سیم پی ندیم الحق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلان کیا ہے کہ ان ایڈیڈ مدارس کو حکومت کی طرف سے مالی مدد ملے گی۔ لیکن گذشتہ 24 دنوں سے دھرنے پر بیٹھے ہیں ان کا مطالبہ ہے کہ ان مدارس کو مڈ ڈے مل اور اساتذہ کو تنخواہ دی جائے۔
مزید پڑھیں:
کولکاتا: نبنو مارچ کے دورانپیرا ٹیچرز کا پولیس کے ساتھ تصادم
ان ایڈیڈ ریکاگنائزڈ مدرسہ ٹیچرس ایسو سی ایشن کے ریاستی صدر شیخ جاوید میاں داد کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آج اعلان کیا ہے کہ ان ایڈیڈ مدارس کو 50 کروڑ کی مالی مدد دی جائے گی۔ یہ روپئے حکومت ان مدارس کو بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے لئے دے رہی ہے۔ لیکن وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اپنی تقریر میں ان ایڈیڈ مدرسہ ٹیچرز کی تنخواہ اور مڈ ڈے مل اور دوسری سرکاری سہولیات پر کوئی بات نہیں کی ہے اس لئے ہماری تحریک جاری رہے گی۔