مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ نے ٹویٹ کرتے کہا کہ 'سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی نہ صرف ایک کامیاب سیاسی رہنما تھے بلکہ وہ ایک اچھے رہنما بھی تھے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اٹل بہاری واجپئی سیاستداں سے زیادہ انسانیت کو اہمیت دیتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی مذہب کی سیاست نہیں کی اور ان کی اسی پالیسی کی وجہ سے وہ تمام لوگوں میں یکساں مقبول تھے۔'
ترنمول کانگریس کی سربراہ کا کہنا ہے کہ 'موجودہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اٹل جی کی آئیڈولوجی سے بھٹک گئی ہے اور ملک اور عام لوگوں کی فلاح بہبود پر کام کرنے کے بجائے انساینت کا گلا گھونٹنے کی حکمت عملی پر عمل کر رہی ہے۔'
ممتابنرجی نے کہا کہ 'اٹل بہاری واجپئی کی پہلی برسی پر خراج عیقدت پیش کرتی ہوں۔ ان کی شان میں کئی باتیں کہی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے ملک اور عام لوگوں کی خدمات میں اپنی ساری زندگی گزاری دی۔'
انہوں نے کہا کہ 'سابق وزیراعظم کی بتائی ہوئی باتوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ بندوق سے کسی مسئلے کا حل نکل جاتا توکوئی بات ہی نہیں ہوتی لیکن ایسا نہیں ہے۔'
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ کے مطابق جارحانہ پالیسی سے مسئلہ سلجھنے کے بجائے مزید بگڑسکتا ہے۔ موجودہ حکومت میں بڑی بڑی باتیں کرنے والے بی جے پی کے رہنما آج اپنے ہی عظیم رہنما کے نقش قدم پر نہیں چلتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'مسائل کو انساینت، جمہوریت اور کشمیریت کے تین اصولوں سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ عام لوگوں پرطاقت کے استعمال کی حمایت کبھی نہیں کروں گی۔ اس کے لیے مجھے اپنی جان کیوں نہ گنوانی پڑے۔'