مغربی بنگال کے کابینہ وزیر اور ترنمول کانگریس کے رہنما جاوید احمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے پارٹی میں بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ترنمول کانگریس مضبوط اور مستحکم ہو جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ پارٹی کو نئے باصلاحیت رہنما مل جائیں گے۔
کابینہ وزیر جاوید احمد خان کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات 2021 سے پہلے جو لوگ ترنمول کو چھوڑ کر چلے گئے ان کی واپسی کو لے کر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں دوبارہ شمولیت سے متعلق تمام فیصلے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کریں گی۔ اس کو لے کر وہ زیادہ دلچسپی نہیں دکھا رہی ہیں۔
وزیر جاوید احمد خان نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے پیٹھ میں چھرا گھونپنے والوں کے لئے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایسے لوگ مفاد پرست ہوتے ہیں۔ ان سے پارٹی کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بھی نقصان ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر جانے والوں کو لگا تھا کہ بی جے پی اقتدار میں آجائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا اور یہ کسی بھی قیمت پر ممکن بھی نہیں تھا۔
وزیر جاوید احمد خان ک کہنا ہے کہ ایسے لوگ اگر دوبارہ پارٹی میں شامل ہوں گے اور وہ پھر پرانی حرکت کریں گے تو اس سے نقصان ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی مشہور فٹبالر دیپندو بسواس سمیت بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمان سوگتا رائے، قومی ترجمان کنال گھوش اور موسم بینظیر نور نے دو ٹوک الفاظ میں دوسری پارٹیوں کے رہنماؤں کو ترنمول کانگریس دوبارہ شامل ہونے کی مخالفت کر چکے ہیں۔
مزید پڑھیں:
ابھیشک بنرجی کے خلاف پوسٹ کرنے پر نوجوان گرفتار
گزشتہ روز پارٹی مخالف بیان بازی کرنے پر لکشمن سیٹھ کو سی پی آئی ایم سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ پارٹی سے برخاست ہونے پر لکشمن سیٹھ کانگریس میں شامل ہو گئے۔