مغربی بنگال کے شمالی24 پرگنہ کے دتہ پوکھر تھانہ علاقے میں ایک دکاندار کی موت کے بعد دوفریقوں میں جھڑپ ہوئی تھی۔
پولیس کے مطابق صرف ایک دکاندار کی موت ہوئی ہے جب کہ مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنان کے حملے میں مزیددو افراد کی موت ہوگئی ہے، تاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔
پولیس انتظامیہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایک دکاندار کی موت کے بعد ماحول کشیدہ ہوگیے تھے۔ دتہ پوکھر پنچایت میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ سروس بھی بند ہے۔
خیال رہے کہ ہاتھ کولا علاقے میں واقعے ایک کلب میں ایک مقامی دوکاندار کی لاش مشتبہ حالات میں برآمد ہونے کے بعد ماحول کشیدہ ہوگئے تھے۔ ضلع ایس پی نے بتایا کہ اس معاملے میں 12افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ کلب انتظامیہ نے ایک میلے کا انعقاد کیا تھا جس میں قریب کی بستی قاسم پور کے رہنے والے نے دوکان لگائی تھی۔۔منگل کو دوکاندار اور خریدی کیلئے ایک خاتون کے درمیان تکرار کے بعد کلب کے ممبران نے دوکاندار کی جم کر پٹائی کی، بعد میں کلب کے ہی ایک کمرے میں پنکھے سے لٹکی ہوئی دوکاندار کی لاش برآمد ہوئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ لاش برآمد ہونے کے بعد دوکاندار کے قریبی لوگوں نے ہاتھ گولا علاقے میں توڑ پھوڑ اور کئی دوکانوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے بعد کلب کے ممبران کی گرفتاری کے مطالبے کو لے کر جیسر روڈ کا گھیراؤ بھی کیا ہے۔
ہاتھ کولا کے ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ بجرنگ دل کے لوگوں نے علاقے میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی ہے اور کئی گھروں میں آگ لگادی ہے۔
ضلع پولیس نے بتایا کہ اس پورے علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار اور ریف کو تعینات کردیا گیا ہے۔دودن قبل پولس کو بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے لاٹھی چارج بھی کرنی پڑی تھی۔
پولس انتظامیہ کے ترجمان نے بتایا کہ حالات اب کنٹرول میں ہے۔ انٹر نیٹ سروس کو ابھی بحال نہیں کیا گیا ہے۔ دتتا پوکھر، آم ڈانگہ اور دے گنگا میں میں انٹر نیٹ سروس ابھی بند ہے اور پورے علاقے میں دفعہ 144نافذ کردیا گیا ہے۔