ترنمول کانگریس کے 80سالہ ممبر پارلیمنٹ ششیر ادھیکاری آج اپنے بیٹے سابق ریاستی وزیر شوبھندو ادھیکاری کے نقش قدم پر بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔آج وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے باپ اوربیٹے دونوں کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ غدار اور چور ہیں جو 2014سے ہی میری حکومت کے خلاف سازش کررہے ہیں اور اب یہ لوگ میری حکومت کے کئے ہوئے کاموں کا کریڈٹ چوری کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ادھیکاری خاندان کے گڑھ مشرقی مدنی پور کے کانتی شہر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ اس خاندان نے میرے خلاف سازش کی ہے،جب کہ میں ان کی عزت کرتی تھی، اساتذہ کی بحالی کے نام پر روپے چوری کئے ہیں ۔ممتا بنرجی نےکہا کہ میں ان کے دھوکہ کی شکار ہوئی ہوں۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ میں ان کی بہت ہی عزت کرتی تھیں ، ایک بزرگ سیاست داں کے طور پر میںا ن سے محبت کرتی تھیں ، میں نے ان گھر کی دیوار ایک پینٹ بھی بنائی ہیں مگرا ن لوگوں نے میرے ساتھ غداری کی ہے ۔یہ میر جعفر ہیں ۔ خیال رہے کہ میر جعفر بنگال کے آخری نواب سراج الدولہ کے کمانڈر تھے جن کی غداری کی وجہ سے نواب سراج الدولہ کی شکست ہوئی اور انہیں ملک چھوڑ کر جانا پڑا۔
ممتابنرجی نے کہا کہ یہ غدار کہہ رہے ہیں کہ وہ 2014سے ہی بی جے پی کے رابطے میں تھے اس کا مطلب ہے کہ وہ میری حکومت کے خلاف سازش کررہے تھے ۔میرے ساتھ رہ کر میری پارٹی اور حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کی مگر غدار ناکام ہوگئے۔
خیال رہے کہ آج مشرقی مدنی پور میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی موجودگی میں ششیر ادھیکاری ترنمول کانگریس کو الوداع کہہتے ہوئے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔
گزشتہ سال دسمبر میں شوبھندو ادھیکاری کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد سے ہی یہ قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ ان کے خاندان کے دیگر افراد بھی جلد ہی بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے۔
ممتا بنرجی نے آج ادھیکاری خاندان کے تئیں سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ ترنمول کانگریس کے لوگ چور ہیں ۔تو ان چوروں نے کیا چوری کی ہے ۔کتنے روپے لئے ہیں کہ آج ان چوروں کو اپنے روپے بچانے کےلئے بی جے پی کے دامن میں پناہ لینی پڑی ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں بی جے پی کی قدم بوسی کرنے والوں کو ہم اہمیت نہیں دیتے ہیں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کی حکومت نے اسپتال بنائے ہیں۔
طلبا کو اسمارٹ کارڈ اور فون دئیے ہیں مگر یہ چور بولتے ہیں کہ ان کی بدولت یہ کام ہوئے ہیں ۔
ممتا بنرجی نے اپنا حوصلہ دکھاتے ہوئے کہا کہ گرچہ وہ زخمی ہوئی ہیں مگر آج بھی ان کا ایک پائوں سلامت ہے اور وہ گیند کو لات مارے گی تو گیند میدان سے باہر چلاجائے گا ۔ممتابنرجی نے عوام سے اپیل کی کہ مجھے معاف کردیں میں ان غداروں کو پہچان نہیں سکی ۔مجھے نہیں معلوم تھاکہ یہ غدار ہمارے ساتھ رہیں گے اور ہمیں ہی دھوکہ دیں گے۔