کورونا وائرس کے یومیہ کیسز اور شرح اموات میں تشویشناک اضافے کے باوجود ریاست کے چار اضلاع میں کارپوریشن انتخابات کو مقررہ وقت پر کرانے کا فیصلہ پر بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان لفظی جنگ War of Words Between TMC and BJP تیز ہوگئی ہے۔
بی جے پی کے قومی نائب صدر اور رکن پارلیمان دلیپ گھوش نے کہاکہ ریاستی حکومت کے پاس کورونا کو قابو کرنے کےلیے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں ہے۔ اس سے عام لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔'
انہوں نے کہاکہ' کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر کارپوریشن انتخابات کو چند مہینوں کے ملتوی کر دینا چاہیے۔ کورونا وائرس کی تیسری لہر سست پڑنے کے بعد انتخابات کرائے جانے پر غور کرنا چاہیے۔'
ان کا کہنا ہے کہ اگر ریاستی حکومت کورونا وائرس کے منحوس سائے کے درمیان انتخابات کرانے کے لیے بضد ہے تو دوسری پارٹیوں کو بھی تشہیری مہم کا موقع دینا چاہیے۔'
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ اگر انتخابات ملتوی نہیں کیے جاتے ہیں تو بی جے پی کے رہنما اپنے امیدواروں کی حمایت میں زور شور سے تشہیری مہم چلائیں گے کیونکہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ایسا ہی کر رہی ہے۔'
دوسری طرف حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان اور سنئیر رہنما پروفیسر سوگتا رائے نے کہاکہ بی جے پی کے رہنما دلیپ گھوش کیا کہتے ہیں کیا انہیں عام لوگوں سے کوئی مطلب نہیں ہے۔'
انہوں نے کہاکہ بنگال کے چار اضلاع میں کارپوریشن انتخابات ہونے والے ہیں اسے ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ریاستی انتخابی کمیشن نے جس طرح سے انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے اس پر سوال اٹھائے نہیں جا سکتے۔ بی جے پی کے رہنما کو بنگال کے بجائے اترپردیش کی فکر کرنی چاہیے۔'
ان کا کہنا ہے کہ پورا ملک اترپردیش میں کورونا سے بگڑتے ہوئے حالات سےواقف ہے۔ بی جے پی کے رہنما خود فیصلہ کریں کہ اتر پردیش میں انتخابات ہونے چاہیے یا نہیں۔'
مزید پڑھیں: