ETV Bharat / state

Prophet Remark Row: مغربی بنگال میں پُرتشدد احتجاج کے بعد مختلف مکتبہ فکر کے علماء کی اپیل

جمعہ کے روز مغربی بنگال کے مختلف مقامات پر نوپور شرما اور نوین جندال کے خلاف احتجاج و مظاہرے کئے گئے، اس دوران ہاوڑہ ضلع کے کچھ علاقوں میں ہائی وے بند کرنے اور ٹرین روکے جانے کے بعد کشیدگی پیدا ہو گئی، اور کئی مقامات پر تشدد بھی ہوا،جس کے نتیجے میں ہاوڑہ ضلع میں تین روز کے لئے انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔ Protests Rock Howrah Over Remarks Against Prophet Mohammad

علماء کی اپیل
علماء کی اپیل
author img

By

Published : Jun 12, 2022, 9:45 AM IST

پغیمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران ہوڑہ ضلع میں ہوئے پرتشدد واقعات کے مد نظر کولکاتا میں مختلف مکتبہ فکر اور ملی تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں سے پر امن احتجاج کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔مختلف مکتبہ فکر کے علماء نے مسلمانوں سے پر امن احتجاج کو بنیادی حق قرار دیا، ساتھ ہی اس دوران کسی کو پریشانی نہ ہو اس کی بھی تلقین کی گئی، اور راستوں کو بند کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی گئی ہے،ا سکے علاوہ اور بی جے پی کے خاطی رہنماؤں کو حکومت سے گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔نوپور شرما،نوین جندال اور ٹائمس ناؤ چینل کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔Protests Rock Howrah Over Remarks Against Prophet Mohammad

جمعہ کے روز مغربی بنگال کے مختلف مقامات پر نوپور شرما اور نوین جندال کے خلاف احتجاج و مظاہرے کئے گئے، اس دوران ہاوڑہ ضلع کے کچھ علاقوں میں ہائی وے بند کرنے اور ٹرین روکے جانے کے بعد کشیدگی پیدا ہو گئی، اور کئی مقامات پر تشدد بھی ہوا،جس کے نتیجے میں ہاوڑہ ضلع میں تین روز کے لئے انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔

علماء کی اپیل

کولکاتا میں بھی کئی جگہوں پر احتجاج ہوئے، لیکن دارالحکومت کولکاتا میں کسی طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، گرچہ کئی گھنٹوں تک راستے بند رہے۔پر تشدد واقعات کے بعد ہاوڑہ کے کئی علاقوں میں کشیدگی برقرار ہے۔جس کو دیکھتے ہوئے کولکاتا میں آج مختلف مکتبہ فکر کے علماء اور ملی تنظیموں نے مسلمانوں سے اپیل کہ وہ احتجاج ضرور کریں،لیکن احتجاج پر امن طور پر کریں اور ہاوڑہ میں ان احتجاج کے دوران ہوئے پر تشدد واقعات کی مذمت کی گئی۔

اس موقع ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا،جس میں یہ کہا گیا کہ نوپور شرما اور نوین جندال کی شرمناک حرکت کی مذمت کی جارہی ہے، اور ان کی گرفتاری کے مطالبات بھی کئے جارہے ہیں،اس کے علاوہ مذہبی شخصیات کی اہانت کرنے والوں کے خلاف سخت قانون سازی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ سول سوسائٹی، اپوزیشن سیاسی جماعتوں اور دیگر تنظیموں سے اس شرمناک واقع کے خلاف احتجاج درج کرانے کی اپیل کی گئی۔دوسری جانب مسلمانوں سے احتجاج کرتے وقت اس بات کا خیال رکھنے کی کوشش کرنے کو کہا گیا کہ جس سے دوسروں کو تکلیف نہ ہو۔علمائے دین سے سیرت النبیﷺ کو عام کرنے اور اس کے متعلق کتابوں کی طرف راغب کرنے کی اپیل کی گئی۔پولس سے امن و امان بحال کرنے کی اپیل کی گئی۔

مزید پڑھیں:Muslims on Mamata Banerjee: نپور شرما معاملہ، مغربی بنگال کے مسلمانوں کی ممتا بنرجی پر نکتہ چینی


پریس کانفرنس کے ذریعے اس مشترکہ اعلامیہ کو جاری کیا گیا۔اپیل کنندگان میں قاری فضل الرحمان امام عیدین ریڈ روڈ ،مولانا عبدالرفیق امیر حلقہ جماعت اسلامی مغربی بنگال ،مولانا قاری شفیق امام ناخدا مسجد، مولانا شمش الدین قاسمی صدر جمعیت العلماء ہند مغربی بنگال، مولانا معروف سلفی جنرل سیکریٹری جمعیت اہل حدیث مغربی بنگال، ناصر احمد جنرل سیکریٹری کلکتہ خلافت کمیٹی، شہود عالم جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کاؤنسل مغربی بنگال، اسحاق ملک کلکتہ خلافت کمیٹی، انور پریمی،شاداب معصوم دھارمک جن مورچہ ،صابر احمد یس آئی او، شامل تھے۔

پغیمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران ہوڑہ ضلع میں ہوئے پرتشدد واقعات کے مد نظر کولکاتا میں مختلف مکتبہ فکر اور ملی تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں سے پر امن احتجاج کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔مختلف مکتبہ فکر کے علماء نے مسلمانوں سے پر امن احتجاج کو بنیادی حق قرار دیا، ساتھ ہی اس دوران کسی کو پریشانی نہ ہو اس کی بھی تلقین کی گئی، اور راستوں کو بند کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی گئی ہے،ا سکے علاوہ اور بی جے پی کے خاطی رہنماؤں کو حکومت سے گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔نوپور شرما،نوین جندال اور ٹائمس ناؤ چینل کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔Protests Rock Howrah Over Remarks Against Prophet Mohammad

جمعہ کے روز مغربی بنگال کے مختلف مقامات پر نوپور شرما اور نوین جندال کے خلاف احتجاج و مظاہرے کئے گئے، اس دوران ہاوڑہ ضلع کے کچھ علاقوں میں ہائی وے بند کرنے اور ٹرین روکے جانے کے بعد کشیدگی پیدا ہو گئی، اور کئی مقامات پر تشدد بھی ہوا،جس کے نتیجے میں ہاوڑہ ضلع میں تین روز کے لئے انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔

علماء کی اپیل

کولکاتا میں بھی کئی جگہوں پر احتجاج ہوئے، لیکن دارالحکومت کولکاتا میں کسی طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، گرچہ کئی گھنٹوں تک راستے بند رہے۔پر تشدد واقعات کے بعد ہاوڑہ کے کئی علاقوں میں کشیدگی برقرار ہے۔جس کو دیکھتے ہوئے کولکاتا میں آج مختلف مکتبہ فکر کے علماء اور ملی تنظیموں نے مسلمانوں سے اپیل کہ وہ احتجاج ضرور کریں،لیکن احتجاج پر امن طور پر کریں اور ہاوڑہ میں ان احتجاج کے دوران ہوئے پر تشدد واقعات کی مذمت کی گئی۔

اس موقع ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا،جس میں یہ کہا گیا کہ نوپور شرما اور نوین جندال کی شرمناک حرکت کی مذمت کی جارہی ہے، اور ان کی گرفتاری کے مطالبات بھی کئے جارہے ہیں،اس کے علاوہ مذہبی شخصیات کی اہانت کرنے والوں کے خلاف سخت قانون سازی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ سول سوسائٹی، اپوزیشن سیاسی جماعتوں اور دیگر تنظیموں سے اس شرمناک واقع کے خلاف احتجاج درج کرانے کی اپیل کی گئی۔دوسری جانب مسلمانوں سے احتجاج کرتے وقت اس بات کا خیال رکھنے کی کوشش کرنے کو کہا گیا کہ جس سے دوسروں کو تکلیف نہ ہو۔علمائے دین سے سیرت النبیﷺ کو عام کرنے اور اس کے متعلق کتابوں کی طرف راغب کرنے کی اپیل کی گئی۔پولس سے امن و امان بحال کرنے کی اپیل کی گئی۔

مزید پڑھیں:Muslims on Mamata Banerjee: نپور شرما معاملہ، مغربی بنگال کے مسلمانوں کی ممتا بنرجی پر نکتہ چینی


پریس کانفرنس کے ذریعے اس مشترکہ اعلامیہ کو جاری کیا گیا۔اپیل کنندگان میں قاری فضل الرحمان امام عیدین ریڈ روڈ ،مولانا عبدالرفیق امیر حلقہ جماعت اسلامی مغربی بنگال ،مولانا قاری شفیق امام ناخدا مسجد، مولانا شمش الدین قاسمی صدر جمعیت العلماء ہند مغربی بنگال، مولانا معروف سلفی جنرل سیکریٹری جمعیت اہل حدیث مغربی بنگال، ناصر احمد جنرل سیکریٹری کلکتہ خلافت کمیٹی، شہود عالم جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کاؤنسل مغربی بنگال، اسحاق ملک کلکتہ خلافت کمیٹی، انور پریمی،شاداب معصوم دھارمک جن مورچہ ،صابر احمد یس آئی او، شامل تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.